کوئٹہ: بلوچ قوم پرست رہنما نواب اکبر خان بگٹی کی آٹھویں برسی کے موقع پر کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔

نواب اکبر بگٹی 26 اگست 2006 کو بلوچستان کے ضلع کوہلو میں پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں ایک آپریشن میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ہڑتال کی کال بلوچستان ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی، جمہوری وطن پارٹی اور دیگر قوم پرست گروپوں کی جانب سے دی گئی تھی۔

— فوٹو سید علی شاہ
— فوٹو سید علی شاہ

ہڑتال کے موقع پر کوئٹہ شہر میں سریاب روڈ، ڈبل روڈ اور دیگر علاقوں میں کاروباری مراکزی مکمل طور پر بند رہے جب کہ قلات ، مستونگ، خاران، مکران بیلٹ سمیت دیگر شہروں میں بھی دکانیں بند اور ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہی۔

نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے ہڑتال کو کامیاب بنانے پر بلوچ قوم کا شکریہ ادا کیا۔

اکبر بگٹی کے ہلاکت کے بعد بلوچستان میں کئی پرتشدد واقعات سامنے آئے تھے جن کی وجہ سے صوبہ میں زندگی ایک ہفتے تک مفلوج رہی تھی۔

ہڑتال کے موقع پر امن و امان کے قیام کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے۔

سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے ڈان کو بتایا کہ صرف کوئٹہ میں دو ہزار سے زائد اہلکاروں پر مشتمل اضافی نفری کو تعینات کیا گیا تھا جب کہ کوئٹہ شہر کے حساس مقامات پر پولیس اور پیراملٹری فورسز کا گشت بھی جاری رہا۔

بلوچستان بار ایسوسی ایشن اور بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی کال پر اس موقع پر عدالتی امور کا بھی بائیکاٹ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں