لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاون واقعے میں سیشن کورٹ کے وزیراعظم سمیت اکیس افراد پر اندراج مقدمہ کے حکم کے خلاف وفاقی وزراء کی درخواست مسترد کردی ہے۔

درخواست میں وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید، عابد شیر علی اور خواجہ آصف نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیراعظم سمیت اکیس افراد کو سنے بغیر سیاسی بنیادوں پر مقدمے میں ملوث کیا جا رہا ہے۔

وزراء کے وکیل کے مطابق مذکورہ شخصیات کےخلاف سیاسی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے مقدمہ درج کرایا جا رہا ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ایسے کئی کیسز کے خلاف حکم امتناعی کی درخواستیں منظور کر چکی ہے۔ لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ سیشن کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دے۔

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ بھی پیش ہوئے۔

منہاج القرآن کے وکیل منصور الرحمان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیشن کورٹ کے حکم کے باوجود پولیس ان کی درخواست میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کر رہی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سیشن کورٹ کا حکم بحال رکھتے ہوئے وفاقی وزرا کی درخواستیں خارج کردیں۔

سترہ جون کو ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں 14 افراد ہلاک، جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں