’’بات شریف برادران کی پھانسی تک پہنچ چکی ہے‘‘
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہےکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ٹریبونل کے فیصلے کے بعد اب حکومتوں کا خاتمہ نہیں شریف برادران کی پھانسی چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پی اے ٹی کے دھرنے کے شراکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کی حکومتیں ختم نہیں بلکہ اب ان حکمرانوں کو پھانسی لگے گی
خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے حکمرانوں کوجھوٹا ثابت کردیا، اب بات حکومتوں کے برطرف ہونے کی نہیں بلکہ شریف برادران کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے بعد قانون کے مطابق پھانسی تک پہنچ چکی ہے، شہباز شریف اور حکومت کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے ٹریبونل بنایا گیا تھا۔
سانحہ ماڈل ٹائون کے مقدمے کے اندراج کے حوالے لاہور ہائی کورٹ سے سرکاری درخواست مسترد ہونے پر طاہرالقادری نے اپنے حامیوں کو نماز شکرانہ ادا کرنے کی ہدایت کی اور عدالت کو جراتمندانہ فیصلہ دینے پر مبارکباد پیش کی۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اب شریف برادران کے خلاف ایف آئی آر اور عدالت کے ذریعے پھانسی لگے گے کیونکہ عدالت نے حکمرانوں کو جھوٹا ثابت کردیا ہے، عدالتی حکم میں موجود ہے کہ منہاج القران کے بیریئرز جائز تھے، سانحہ ماڈل ٹائون کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر اپنا مطالبہ دھرایا کہ نامزد افراد کے خلاف فوری طور پولیس ایف آئی آر درج کرے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو شہباز شریف نے 17 روز تک چھپائے رکھا، اس تمام معاملے میں افواج پاکستان اور حساس ادارے غیر جانبدار ہیں،حساس اداروں پر تہمت لگانے والے وزراء پر لعنت بھیجتا ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈیڈ لائن میں چند گھنٹے رہ گئے ہیں، تمام لوگ اپنے حق کے لیے گھروں سے نکلیں اور یہاں اکھٹے ہوں، ہم اپنے 18 کروڑ عوام کا حق لیے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ فیصلے کی گھڑی آنے والی ہے، اب تخت ہوگا یا تختہ ہوگا، ڈیڈ لائن کے بعد حکمران عام شہریوں کی طرح ہوں گے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ نے ہمارے مؤقف کی تائید کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شریف برادران کی جمہوریت یہ ہے کہ پوری دنیا میں جائیداد اور دولت بنائی جائے جبکہ ہماری جمہوریت یہ ہے کہ غریبوں کو تحفظ اور خوشحالی ملے۔
تبصرے (1) بند ہیں