چار سال سے مغوی پروفیسر اجمل خان بازیاب

اپ ڈیٹ 29 اگست 2014
پشاور یونیوسٹی کے بازیاب ہونے والے پروفیسر اجمل خان ۔۔ فائل فوٹو
پشاور یونیوسٹی کے بازیاب ہونے والے پروفیسر اجمل خان ۔۔ فائل فوٹو
تصویر بشکریہ مصنف
تصویر بشکریہ مصنف

پشاور: پاکستانی سیکورٹی فورسز نے جمعرات کے روز اسلامیہ یونیورسٹی کے پروفیسر اجمل خان کو چار سال کے بعد طالبان عسکریت پسندوں کی قید سے بازیاب کروالیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے کے مطابق سیکورٹی فورسز اغوا کے بعد سے انہیں تلاش کررہی تھیں۔ وہ آٹھ ستمبر 2010 کو پشاور میں اپنی یونیورسٹی جاتے ہوئے اغوا ہوئے تھے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اجمل خان کے رشتہ دار اور سول سوسائٹی نے پاکستانی فوج کے اقدامات کو سراہا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر اجمل خان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں انہیں اغوا کرکے ایک گاڑی میں لے گئے جہاں انہیں نشہ آور دوا دے دی گئی جس سے وہ بے ہوش ہوگئے۔ جب ان کی آنکھ کھلی تو وہ کسی پہاڑی علاقے میں تھے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی نے انہیں وزیرستان ایجنسی میں رکھا ہوا تھا اور سیکورٹی فورسز نے ان کی آزادی میں مدد فراہم کی۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کی حراست میں انہیں کبھی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا اور انہیں اپنا زیادہ تر وقت عبادت کرتے اور کتابیں پڑھتے ہوئے بتایا۔

اس موقع پر انہوں نے سیکورٹی فورسز، سابق گورنر خیبر پختونخوا اور حکومت سے ان کی رہائی پر شکریہ ادا کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجمل خان کو زیادہ تر شوال وادے میں ہی رکھا گیا۔

یاد رہے کہ پروفیسر اجمل خان کو 8 ستمبر 2010 میں یونیورسٹی جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا اس وقت ان کے ہمراہ ان کے ڈرائیور بھی تھے جن کو گزشتہ سال بازیاب کروا لیا گیا تھا۔

پروفیسر اجمل خان کو بازیاب کروائے جانے پر ان کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی نے پاک فوج کی تعریف کے ساتھ ساتھ اظہا ر تشکر بھی ادا کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں