ملتان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پارٹی کے تمام فیصلے میری مشاورت سے ہوئے ہیں، فوج کے پاس عمران خان کے جانے کے فیصلے میں میری رائے شامل تھی، میڈیا ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں کسی سے ناراض نہیں ہوں، حیران ہوں میری ناراضگی سے متعلق خبریں کیسے چلیں، تمام معاملات اللہ کرے کامیابی سے ہمکنار ہوں، پاکستان اور عوام کے لیے دعا گو ہوں۔

پی ٹی آئی کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے لیے جاتے وقت سینئر پارٹی لیڈر شپ موجود تھی جس نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں خوش تھا کہ یہ مسائل خوب بہائے بغیر کامیابی کی طرف چلے گئے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا کہ بعض ٹی وی چینلز پر یہ خبر نشر کی گئی کہ جاوید ہاشمی ناراض ہیں اور اس پر تبصروں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا، میں نے کسی معاملے میں میڈیا کو شامل کیا ہی نہیں تو پھر تبصرے کیے جا رہے ہیں کہ وہ بیمار ہیں، کوئی کہتا ہے سیاست میں آنا چاہیے کوئی کہتا ہے کہ سیاست چھوڑ دینی چاہیے، یہ تمام باتیں قابل افسوس ہے، میڈیا کے افراد کو بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔

صحافیوں سے گفتگو میں جاوید ہاشمی نے کہا کہ پاکستان بحران کا شکار ہے، معاملات پر گفتگو جاری ہے لوگوں کی جان اور معیشت کو خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنا علاج کروانے کے لیے چین جانا ہے، میں اپنی خوشی سے ملتان آیا ہوں کیونکہ میرا خیال تھا کہ ایک مرحلہ ختم ہو گیا ہے اور میں پارٹی رہنماوں کو مبارک باد دے کر ملتان آگیا تھا۔


جاوید ہاشمی دھرنا چھوڑ گئے


قبل ازیں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی فوج کے بطور ثالث کردار ادا کرنے کے معاملے پر پارٹی قیادت سے ناراض ہو کر اسلام آباد سے ملتان روانہ ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ مخدوم جاوید ہاشمی اسلام آباد دھرنا چھوڑ کر ملتان روانہ ہو گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز جب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنا اہم اعلان 24 گھنٹے کے لیے مؤخر کرکے آرمی چیف سے ملاقات کے لیے روانہ ہوئے تو مشاورت نہ کرنے کی وجہ سے جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے سربراہ سے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

یاد رہے کہ لانگ مارچ کے دوران بھی جاوید ہاشمی آزادی مارچ تحریک میں اس وقت بھی عمران خان سے ناراض ہو کر تحریک سے الگ ہو کر اپنے گھر چلے گئے تھے جب چیئرمین تحریک انصاف نے ٹیکنو کریٹس کی حکومت کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے صدر جاوید ہاشمی شدید علیل ہونے کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج تھے تاہم گزشتہ روز جب عمران خان تنہا آزادی کنٹینر کی چھت پر کھڑے ہو کر خطاب کر رہے تھے تو جاوید ہاشمی ان کو اکیلا دیکھ کو اسپتال سے ڈاکٹر کے منع کرنے کے باوجود دھرنے میں جا پہنچے اور عمران خان کے ساتھ اسٹیج پر کھڑے ہو گئے، اس وقت انہوں نے اعلان کیا تھا کہ میں عمران خان کو اکیلا نہیں دیکھ سکتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Zahid Aug 29, 2014 01:20pm
Dr. Qadri merey quaid....Mein nay aap ki behtreen speeches sey impress ho kar unn say yakjehtee (solidarity) kay liyay apney wastey kafan buy karney market gaya. Shopkeeper say kafan ka rate kia aur silwaee settle ki. Size kay liyay mein nay apna naap bataya. Shopkeeper nay hairaan ho kar poochha..kia aap apna naap kiun day rahay hein? Phir uss nay kuchh bhanp kar bola....aap kia dharney say aaye hein. Mein nay suna hai keh doctor Qadri sb nay apney dono sons (Hassan aur Hussain ko ' security reasons per bivi bachhon smait Dubai rawana kar diya tha. Kia yeh sacch hai?... Woh aap ghareeb logon ko kafan ki aur shahadat ki talqeen kartey hein magar....apni aulad ko shahadat say mehroom kar rahey hein.... Yeh sunn ker mein kafan buy kiyay baghair wapis dharney ki bajaye apney ghar travel kar gaya aur Allah pak ka shukar adaa kia keh mein aisi ' shahaadat' rally mein participation say bacch gaya. mein iss quaid say disobedient ho gaya.
راضیہ سید Aug 29, 2014 01:47pm
شیر خدا مولا علی علیہ اسلام کا فرمان ہے کہ اپنے بزرگوں کی رائے کو اہمیت دو کہ مجھے جوانوں کی ہمت سے زیادہ بزرگوں کی رائے زیادہ پسند اور مقدم ہے ، تجربہ کار لوگوں کی رائے سے ہی ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں ، عمران خان سیاسی طور پر آپ اناڑی رہے جن کو اس بات کا نہیں علم تو بھائیو آپ سب نے دھرنے میں یہ سب ملاحظہ کر لیا ہو گا ، بار بار مختلف انداز سے ڈیڈ لائن اور کوئی بھی ٹھوس مطالبات نہ ہونا عمران کی سیاسی بصیرت میں کمی کا واضح ثبوت ہیں جاوید ہاشمی ایک انتہائی تجربہ کار سیاست دان اور منجھے ہوئے مدبر آدمی ہیں ، اس پورے آزادی مارچ میں آپ سب نے نوٹ کیا ہو گا کہ عمران خان نے اپنا ہوم ورک بہتر نہیں کیا ، جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی ایسے افراد تھے جو عمران کو بہتر مشورہ دے سکتے تھے اور یقینا انھوں نے دیا بھی ہوگا لیکن یہ الگ بات ہے کہ کپتان روز خود ہی ون ڈے کرکٹ کی طرح یہاں بھی اپنے آپ کو کپتان ہی تصور کرتے رہے ، اگر جاوید ہاشمی واپس چلے گئے ہیں تو جناب ابھی ھی یہ فیصلہ انھوں نے کافی دیر سے کیا ، جلد ہونا چاہیے تھا ، عمران ایک ضدی اور ہٹ دھرم انسان کا رول ادا کر رہے ہیں ، انھیں خود سے بڑی سیاسی قد آور شخصیات کی رائے کا کوئی احترام نہیں ، بس توآپ اکیلے کنٹینر پر ہی جھومتے رہیں شاید یہی آپ کا مقدر ٹھہرا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔