اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کے کندھوں پر چڑھ کر اقتدار میں نہیں آئیں گے، کسی ملک میں اپنی ہی فوج کو اس طرح کمزور نہیں کیا جاتا۔

اسلام آباد میں آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے پاکستان کے قومی ادارے تباہ کردیئے، وہ فوج کو بھی بدنام کرنے کی کررہے ہیں، ، جاوید ہاشمی عدلیہ اور فوج کو بدنام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے حکومت مطالبات پر ٹال مٹول سے کام لے رہی تھی مگر جب ہم سڑکوں پر نکلے تو وہ استعفے کے علاوہ سب کچھ ماننے کے لیے تیار ہوگئی،میں نواز شریف کے استعفے کے بغیر کسی صورت یہاں سے واپس نہیں جاﺅں گا۔

عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں کو پتا ہے کہ انہوں نے تاریخی دھاندلی کی ہے اور وہ خوفزدہ ہیں، یہ فیصلہ کن وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں پر شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلانا شرمناک تھا، حکمرانوں نے چودہ لوگوں کو شہید کیا، جمہوریت میں لوگوں پر لاٹھی چارج اور گولیاں نہیں چلائی جاتی، چوہدری نثار نے بادشاہ کو بچانے کے لیے بے گناہ لوگوں کو مارا، مگر جب عوام طاقت دکھاتی ہے تو کوئی ظلم نہیں کرپاتا۔

انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف کھڑا ہونا جہاد ہے، میرا مشن یہ ہے کہ ظلم کا نظام ختم کروں تاہم عوام جب تک ظلم کے خلاف بلند نہیں کریں گے وہ ظالموں کو شکست نہیں دیں سکیں گے، عوام چپ کرکے بھیڑبکریوں کی طرح ظلم برداشت نہ کرے۔

عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان عوام کو جانوروں کی طرح رکھے گا، لوگ بھوکے مررہے ہیں حکمرانوں کو کوئی فکر نہیں، مگر آزادی مارچ سے انہیں فرق پڑا ہے اور اٹھارہ دنوں میں پاکستانی عوام میں تبدیلی آئی ہے، اب آپریشن کیا جائے یا انہیں جیل میں ڈال بھی دیا جائے تو بھی ان کا مشن پورا ہوگا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آج رات کریک ڈاﺅن کے بارے میں سنا ہے اور اسی لیے دھرنے میں واپس آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ نظام کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ نہیں لاتے، ہم نے نظام ٹھیک کرلیا تو بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ، صلاحیت اور ٹیکنالوجی لاکر ملک کو ترقی دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس کا نیا نظام بنانا چاہئے قانون کی بالادستی قائم ہونی چاہئے، تاہم نظام ٹھیک کیے بغیر مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ میرے لیے اس ڈربے میں انیس دن گزارنا مشکل ترین کام تھا، مگر آزادی کے لیے قربانیاں دینا پڑتی ہیں،ہمیں فخر ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ تعلیم پر بجٹ ہم نے خیبرپختونخوا میں اٹھائیس فیصد رکھا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ وہ ورزش کے لیے گئے تو افواہیں پھیلنا شروع ہوگئیں کہ وہ کہیں چلے گئے یا کسی سے ملاقات کرنے گئے ہیں، مگر استعفیٰ لیے بغیر ہم واپس جانے والے نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک کے لیے کھڑے ہیں اور یہ اپنی دولت بچا رہے ہیں، غیرقانونی حکم نہ ماننے پر تین آئی جی تبدیل کردیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ساری دنیا ٹی وی اسکرینوں پر ہمیں دیکھ رہی ہے کارکن کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے عوام مایوس ہوجائیں۔

اس سے قبل عمران خان دھرنے سے پانچ گھنٹے غائب رہنے کے بعد واپس پہنچے تو وہاں موجود شرکا کا جوش و خروش مزید بڑھ گیا۔

پی ٹی آئی رہنماﺅں کا دعویٰ تھا کہ تھکن کا شکار ہونے کے بعد عمران خان ورزش کرنے کے لیے دھرنے سے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں