نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اسرائیل کی جانب سے اتوار کو مغربی کنارے کے علاقے بیت اللحم کے ایک ہزار ایکڑ رقبے کو خودساختہ" ریاستی زمین" قرار دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اسے بین الاقوامی قوانین کے تحت "غیرقانونی" قرار دیا ہے۔

اتنے بڑے رقبے پر زمین کو قبضے میں لینے سے آبادکاری کا امکان بڑھ جائے گا جسے اقوام متحدہ کی جانب سے متعدد مواقعوں پر بین الاقوامی قوانین کے تحت غیرقانونی قرار دیا گیا ہے جبکہ اس سے دوریاستی حل کی جانب پیشرفت میں بھی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پیر کو اسرائیل سے کہا ہے کہ عالمی برادری کی جانب سے آبادکاری کی سرگرمیاں روک دیں اور بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کرے۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Sep 03, 2014 02:27pm
کاش کہ ہم سب مسلمان ممالک نے اپنی ذمہ داری محسوس کر لی ہوتی ِ کاش ان فلسطینی بچوں کی آہ و بکا ، خواتین کی چیخ و پکار ہمارے کانوں تک بھی پہنچی ہوتی ، اب جبکہ ایک طرف اسرائیل کے جنگی عزائم و مقاصد بھی پورے ہوچکے ،دوسری جانب حماس کو بھی مقبولیت حاصل ہوگئی ، تو اب اقوام متحدہ کو احساس ہوا کہ جناب یہ کیا ہو رہا ہے ؟ اسرائیل مصر کی ثالثی کے بعد بھی ابھی فلسطینی سرزمین پر قبضہ کر رہا ہے ، بیت المقدس ، غرب اردن اور غزہ کے مقامات سے ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی افراد کو بے جرم و خطا گرفتار کیا جا رہا ہے ، جہاں ظلم و بربریت کی انتہا ہو جاتی ہے وہیں اسرائیل کا نام شروع ہو جاتا ہے ، ان فلسطینویں سے کوئی یہ پوچھے کہ اب وہ کس طرح اپنے گھروں میں واپس آرہے ہیں اور ان کا اپنے تباہ حال کھنڈرات نما مکانا ت دیکھ کر کیا حال ہورہا ہے ؟ یہ کہنا بہت آسان ہے ناں کہ اسرائیل نے فلاں جگہ پر بمباری کر دی لیکن اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھانا بہت مشکل ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت مشکل