کراچی: کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مشہور مذہبی شخصیت علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علامہ علی اکبر کمیلی ہلاک ہو گئے۔

فائرنگ کا یہ واقعہ ہفتہ کو عزیز آباد کے قریب پیش آیا۔

ڈان نیوز کے مطابق، علی اکبر کمیلی کو تین گولیاں لگیں۔ انہیں شدید زخمی حالت میں ایک نجی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔

وزیر اعظم نواز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار، سابق صدر و پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، اےاین پی کے سربراہ اسفند یارولی ، ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین، مجلس وحدت مسلمین اور تحفظ عزاداری کونسل نے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔

اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستانیوں کی تقسیم کی سازش قرار دیا


قتل کی تحقیقات


علی اکبر کمیلی کے قتل کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ ایڈیشنل غلام قادر تھیبو نے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم 24گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے۔

غلام قادر تھیبو نے احکامات جاری کیے کہ علی اکبر کمیلی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتارکیا جائے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم میں سی آئی ڈی،ایس آئی یو،متعلقہ ایس ایس پی اور ایس پی شامل ہیں جبکہ تحقیقاتی ٹیم ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں کام کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں