لاہور/ملتان: صوبہ پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد سیلابی ریلا اب دریائے سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے، جہاں گدو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

ملک میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے والے فلڈ کمیشن کا کہنا ہے کل یعنی منگل کی شام تک دریائے سندھ میں گدو بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔

فلڈ کمیشن کے مطابق اس وقت منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ بلندترین سطح پر موجود ہے۔

منگلا ڈیم میں پانی کی آمد اور اخراج نواسی ہزار نو سو نواسی کیوسک ہے، جبکہ تونسہ بیراج سے دریائے سندہ میں پانی کا اخراج چھیالیس ہزار تین سو انیس کیوسک ہے۔

جنوبی پنجاب میں ہیڈ پنجند سے دریائے سندھ میں پانی کااخراج تین لاکھ انتیس ہزار کیوسک جبکہ ہیڈ تریموں اور ہیڈ سدھنائی پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

خیال رہے پاکستان کے صوبہ پنجاب اور آزادکشمیر میں رواں سالہ مون سون کی شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے۔

ملک میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے نگران ادارے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد اب دو ملین سے تجاوز کرچکی ہے، جبکہ پنجاب اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں پیش آنے والے مختلف واقعات میں سیکٹروں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ پنجاب میں سیلاب اور طوفانی بارشوں سے متاثر ہونے والے علاقوں میں ریسکیو کا کام مسلسل جاری ہے جبکہ اب تک 276681 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Uzair Awan Sep 15, 2014 09:39am
Every government in past decades is responsible for these floods. Kala Bagh Damn is required on priority because INDIA shall never provide water to Pakistan except flood in INDIA and when we would not have #kbd then flood are the result