کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں فائرنگ اور دیگر پرتشدد واقعات میں نو افراد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق شہر کے علاقے حیدری تھانے سے کچھ ہی فاصلے پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پولیس سب انسپکٹر ہلاک ہوگیا۔

ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت رانا سرور کے نام سے ہوئی۔

اسی دوران نارتھ کراچی میں 4-کے چورنگی کے قریب بھی پولیس اہلکار اعجاز کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

سیفی کالج کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پروفیسر انیس انوار ہلاک ہوگئے، جبکہ نیو کراچی فائیو ایم اور گلشن معمار جنجال گوٹھ میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوئے۔

اس سے قبل منگل کی صبح اورنگی ٹاؤن میں ایک ہوٹل پر فائرنگ کی گئی جہاں پر دو افراد ہلاک ہوئے۔

ہلاک ہونے والوں میں ایک کی شناخت رشید کے نام سے ہوئی جو سابق کونسلر اور متحدہ کا کارکن تھا۔

واقعہ کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے۔

ملیر میں کھوکھراپار کے قریب ملیر ندی سے خاتون اور کورنگی نمبر چار سے ایک مغوی کی لاش برآمد ہوئی، جبکہ پرانا گولیمار لیاری ندی سے بھی ایک شخص کی لاش ملی۔

دوسری جانبب حیدری تھانے پر دستی بم حملہ ہوا جس پولیس افسر امام شاہ اور رکشہ ڈرائیور زخمی ہوئے۔

ادھر سی آئی ڈی انویسٹیگیشن نے سائٹ ایریا نورس چورنگی کے قریب کارروائی کرکے کالعدم لشکر جھنگوی کے پانچ دہشت گردوں عبداللہ، عظیم، سعید، احسن اور رمضان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گرد کراچی میں فرقہ وارانہ قتل اور پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں