سلیکٹرز ون ڈے ٹیم سے یونس خان کے اخراج کے خواہش مند

19 ستمبر 2014
مصباح الحق اور یونس خان— اے ایف پی فوٹو
مصباح الحق اور یونس خان— اے ایف پی فوٹو

لاہور : قومی سلیکٹرز نے اہم اسٹرٹیجک تبدیلی کے تحت سنیئر بلے باز یونس خان کو ایک بار پھر پاکستان کے ون ڈے اسکواڈ سے باہر کرنے پر غور شروع کردیا ہے جبکہ کپتان مصباح الحق سے ون ڈاﺅن پوزیشن پر کھیلنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آسٹریلیا کے خلاف یو اے ای میں کھیلی جانے والی سیریز کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان آئندہ ہفتے ہوگا، اس سیریز کا آغاز پانچ اکتوبر کو دبئی میں ایک ٹی 20 میچ سے ہوگا۔

چھتیس سالہ یونس کان گزشتہ سال کے اوائل سے سری لنکا کے خلاف آخری سیریز سے پہلے تک صرف ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے پر مجبور تھے، تاہم سری لنکا کے خلاف انہیں ون ڈے اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا مگر ان کی کارکردگی کافی خراب رہی۔

رائٹ ہینڈڈ بلے باز کو سیریز کے دوران اپنے ایک عزیز کے انتقال پر ایمرجنسی میں گھر واپس آنا پڑا تھا اور اب سلیکٹرز نے لگ بھگ انہیں پچاس اوورز کے فارمیٹ کے لیے اسکواڈ سے باہر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز سے قبل یونس نے آخری ایک روزہ میچ مارچ 2013 میں جنوبی افریقہ کے خلاف بنونی میں کھیلا تھا جس میں انہوں نے 29 رنز بنائے، یہ بات یاد دلانا دلچسپی کا باعث ہوگی کہ یونس نے آخری بار ففٹی دسمبر 2012 میں چنئی میں انڈیا کے خلاف بنائی تھی۔

ڈھائی سو سے زائد میچز میں 31.75 رنز کی اوسط کے ساتھ 7017 رنز والے یونس خان کے کریڈٹ میں چھ سنچریاں اور 48 نصف سنچریاں ہیں، اور وہ اس وقت پاکستان کے موجودہ کھلاڑیوں میں سب سے تجربہ کار ہیں، مگر ون ڈے میں خراب کارکردگی پہلے بھی اسکواڈ سے ان کی 17 ماہ کی غیرحاضری کا باعث بنی تھی اور اب سلیکٹرز ورلڈکپ 2015 کے قریب آنے پر دیگر آپشنز کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز مصباح الحق کو اہم نمبر تین پوزیشن پر بیٹنگ کے لیے قائل نہیں کرسکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق" سست مگر ذمہ دار بیٹنگ اسٹائل کے ساتھ مصباح ون ڈاﺅن پوزیشن پر زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں، جس کے بارے میں متعدد کا ماننا ہے کہ یہ بہت اہم جگہ ہے مگر مصباح اب تک اس کے لیے تیار نہیں ہوسکے ہیں"۔

مصباح کے قریبی ذرائع نے بتایا"مصباح کا ماننا ہے کہ وہ پہلے ہی آخری سیریز میں اپنی کارکردگی کے حوالے سے دباﺅ کے شکار ہیں، تو اس وقت بیٹنگ آرڈر میں اہم تبدیلی اور وہ بھی آسٹریلیا کے خلاف انہیں مزید دباﺅ کا شکار بناسکتا ہے، جس کا وہ ورلڈکپ تک متحمل نہیں ہوسکتے"۔

چالیس سالہ مصباح الحق کی بیٹنگ ایوریج کافی اچھی یعنی 43.75 ہے اور وہ 149 ون ڈے میچز میں 4594 رنز بناچکے ہیں، تاہم کپتان کی ایک روزہ میچز میں فارم سری لنکا کے خلاف حالیہ سیریز میں کافی خراب رہی جس سے پاکستان کے کرکٹ حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف بڑی سیریز مصباح اور ان کی ٹیم منتظر ہے۔

اور زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ورلڈکپ فروری میں شروع ہورہا ہے اور کپتان جو 41 سال کے ہونے والے ہیں، کی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی سخت کنڈیشنز میں اپنی بیٹنگ کی صلاحیت پر شکوک ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ معطل آف اسپنر سعید اجمل کی جگہ لیفٹ آرم اسپنر ذوالفقار بابر کو آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں آف اسپنر محمد حفیظ کے ساتھ جگہ دی جاسکتی ہے۔

یاسر شاہ یا رضا حسن ون ڈے ٹیم میں جگہ بنانے والے دو دیگر فیورٹ اسپنرز ہیں۔

سلیکٹرز نے ٹیسٹ اور ون ڈے اسکواڈ کے لیے بیس ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے مگر آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ، تین ون ڈے میچز اور ایک ٹی 20 میچ پر مشتمل سیریز کے لیے حتمی ٹیموں کا اعلان آئندہ ہفتے کراچی میں کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں