پنجاب میں 16 سالہ لڑکی پر تیزاب سے حملہ

21 ستمبر 2014
فائل فوٹو کریڈٹ سید علی شاہ
فائل فوٹو کریڈٹ سید علی شاہ

لاہور : پنجاب کے ایک گاؤں میں رشتہ کے تنازع پر دو افراد نے 16 سالہ لڑکی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔

حکام نے اتوار کو بتایا کہ سولہ سالہ شبنم بتول پر تیزاب پھینکنے کا یہ واقعہ گاؤں قائم بھروانا میں ہفتے کو پیش آیاتھا۔

پولیس کے تحقیقاتی افسر اعجاز حسین نے فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'دو افراد محمد توصیف اور عصمت اللہ دیوار پھلانگ کر ایک گھر میں اس وقت داخل ہوئے اور شبنم بتول کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا'۔

حسین کے مطابق دونوں افراد متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کی جانب سے رشتہ سے انکار کی وجہ سے غصے میں تھے۔

حسین کا کہنا تھا کہ ملزم توصیف کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ عصمت اللہ کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

قریبی شہر جھنگ کے ایک ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر محمد ممتاز نے بتایا ہے کہ بتول کا 90 فیصد چہرہ جھلس چکا ہے جب کہ اس کی آنکھیں بھی شدید زخمی ہوئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں