دپیکا پڈوکون اور ٹائمز آف انڈیا کے درمیان لفظوں کی جنگ

22 ستمبر 2014
دپیکا پڈوکون —تصویر بشکریہ گلیم شیم۔
دپیکا پڈوکون —تصویر بشکریہ گلیم شیم۔

ممبئی : بولی وڈ اسٹار دپیکا پڈوکون اور ہندوستان کے چند بڑے اخبارات میں سے ایک ٹائمز آف انڈیا کے درمیان ایک تصویر کے معاملے پر جنگ شدت اختیار کرگئی۔

دپیکا پڈوکون ٹائمز آف انڈیا کی جانب سے ان کی ایک تصویر کو زوم کرکے چٹپٹے انداز میں پیش کرنے پر شدید مشتعل ہیں اور انہیں نے اس میڈیا گروپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

دپیکا جو عام طور پر اپنی پرسکون اور منظم فطرت کی بناءپر جانی جاتی ہے، نے فیس بک پر ٹائمز آف انڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بطور اداکارہ یہ میرا انتخاب ہے کہ میں کسی نامناس لباس والے کردار کو منتخب کروں یا نہ کروں، مگر اخبار کو سمجھنا چاہئے کہ یہ صرف کردار ہے حقیقی زندگی میں میری شخصیت نہیں۔

انہوں نے ٹوئیٹر پر بھی یہ پیغام ٹوئیٹ کیا۔

فیس بک پر ان کی پوسٹ کے جواب میں ٹائمز آف انڈیا نے اپنے ایک مضمون میں معذرت کی بجائے ان الفاظ کو تحریر کیا ہے "دپیکا ہم آپ کی فلمی بمقابلہ حقیقی زندگی کی بات کو تسلیم کرتے ہیں، مگر کیوں ہر وقت یا بیشتر اوقات آپ آف اسکرین اسٹیج پر رقص، میگزین کورز کے لیے پوز یا فلموں کے پروموشنل فنکشز پر اپنے جسم کی نمائش کیوں کرتی ہیں؟ وہاں آپ کیا 'کردار' ادا کررہی ہوتی ہیں؟

اخبار نے اپنے فیصلے کو جائز قرار دینے کے لیے لکھا ہے"متعدد میڈیا گروپس نے دپیکا کی ایسی تصاویر کو شائع کیا ہے مگر جب تو ان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا"۔

اخبار کا کہنا ہے کہ یہ تصویر کسی خفیہ کیمرے یا گھر سے نہیں لی گئی اور یہ کسی کی پرائیویسی کو متاثر کرکے کسی کی اجازت کے بغیر نہیں للی گئی۔

اس تنازعے پر ٹوئیٹر پر متعدد پرستاروں نے اپنے خیالات کا اظہار آئی اسٹینڈ ود دپیکا پڈوکون نامی ہیش ٹیک پر کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں