ملتان : بزرگ سیاستدان جاوید ہاشمی نے اعلان کیا ہے کہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے این اے 149 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔

یہ بات انہوں نے پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔

جاوید ہاشمی نے شاہ محمود قریشی کو ان کے اپنے حلقے میں انتخاب لڑنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ شہر فیصلہ کرے گا کہ کون داغی سیاستدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی مگر میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ این اے 150 سے مستعفی ہوں۔

انہوں نے مزید کہا" میں شاہ محمود قریشی کے حلقے سے انتخاب میں حصہ لیتا ہوں اور پی ٹی آئی وائس چیئرمین میرے حلقے سے الیکشن لڑیں تاکہ ثابت ہوسکے کہ داغی کون ہے، یہ شہر ہم دونوں کو جانتا ہے"۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ پارلیمنٹ سے استعفے کے بعد شاہ محمود قریشی کے پاس این اے 150سے چپکے رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا۔

انھوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو کبھی سیاسی حریف نہیں سمجھا۔

ان کا کہنا تھا"میں متوسط طبقے تعلق رکھتا ہوں نہ تو میں نذرانے لیتا ہوں اور نہ ہی دکھاوے کے ذریعے غریبوں کو دھوکہ دیتا ہوں، میں کسی مذہبی رہنماءکے پیچھے بھی نہیں چلتا"۔

ان کا کہنا تھا کہ وائس چیئرمین شپ شاہ محمود قریشی کو دینے کے لیے شیریں مزاری کو پارٹی سے نکالا گیا اور خورشید قصوری کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان معصوم ہیں مگر کچھ لوگ انہیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بڑی تعداد میں پی ٹی آئی لیڈرز سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے سابقہ مشیر ہیں۔

شیخ رشید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ انہیں اس وقت سے جانتے ہیں جب وہ لاہور کے ایک ہوٹل کے سامنے فٹ پاتھ پر چارپائی بچھا کر سوتے تھے"شیخ رشید سیاست کا جوکر ہے"۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ دھرنے نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ پارلیمنٹ نے ملکی تاریخ میں پہلی بار اپنا کردار ادا کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں