شام میں آئی ایس کے ٹھکانوں پر امریکی حملے شروع

23 ستمبر 2014
امریکی لڑاکا طیارہ امریکا کے طیارہ بردار جہاز پر اتر رہا ہے۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
امریکی لڑاکا طیارہ امریکا کے طیارہ بردار جہاز پر اتر رہا ہے۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

واشنگٹن: پینٹاگون نے پیر کی شام اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے شام میں موجود اسلامی اسٹیٹ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔

پینٹاگون کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی کا کہنا ہے کہ اس حملے میں لڑاکا طیاروں میں ٹام ہاک میزائل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس حملے کے آغاز کا فیصلہ صدر اوباما کی جانب سے دیے گئے اختیارات کے تحت امریکا کی مرکزی کمانڈ نے پیر کے روز کی ابتداء میں کرلیا تھا۔

جان كربی نے یہ تو بتایا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام میں فوجی کارروائی شروع کر دی ہے لیکن انہوں نے اس سلسلے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی۔

ایک بیان میں جان كربی نے کہا کہ چونکہ یہ حملے اس وقت جاری ہیں، لہٰذا ہم ان کے بارے میں فی الحال مزید معلومات نہیں دے سکتے۔

یہ حملے حال میں امریکی صدر بارک اوباما کے اس بیان کے بعد شروع ہوئے ہیں جس میں انہوں نے اسلامی اسٹیٹ کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکہ پہلے ہی عراق میں آئی ایس پر 190 فضائی حملے کر چکا ہے۔

اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے شام اور عراق کے بڑے رقبے پر قبضہ کر رکھا ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں نے صدر اوباما کو آئی ایس کے خلاف فوجی کارروائی شروع کرنے کا اختیار دیا تھا، اس عسکریت پسند گروہ نے حال ہی میں دو امریکی اور ایک برطانوی صحافی کا سرقلم کردیا تھا۔

اس جنگجو گروہ نے سینکڑوں مسلمان شہریوں کو بھی ہلاک کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں