اسرائیلی نوجوانوں کے قتل میں ملوث دو فلسطینی قتل

23 ستمبر 2014
اسرائیلی لڑکوں کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث دو نوجوان جنہیں منگل کو اسرائیلی فوج نے قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔  فوٹو رائٹرز
اسرائیلی لڑکوں کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث دو نوجوان جنہیں منگل کو اسرائیلی فوج نے قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو رائٹرز

یروشلم: اسرائیلی فوج نے جون میں قتل کیے گئے تین اسرائیلی لڑکوں کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث دو فلسطینیوں کو قتل کردیا ہے۔

فوج کے مطابق عمر ابو عیسیٰ اور مروان قوسمے جن پر اسرائیلی لڑکوں کے اغوا اور قتل کا الزام تھا، انہیں منگل کو جنوب مغربی کنارے کے شہر ہبرون میں فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کردیا گیا۔

بیان کے مطابق یہ دونوں ہربون کے ایک گھر میں موجود تھے جہاں شن بیت انٹرنل سیکیورٹی سروسز اور فوج کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے انہیں گرفتار کرنے کے لیے مشترکہ آپریشن کیا تاہم اسی دوران وہاں فائرنگ شروع ہو گئی۔

لیفٹننٹ کرنل پیٹر لرنر نے ٹوئٹر پر ان دونوں کی تصاویر لگاتے ہوئے کہا کہ اب یہ دونوں مزید اسرائیلی عوام کے لیے خطرہ نہیں بن سکتے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی نوجوانوں کی لاشیں ملنے کے ایک دن بعد ہی فوج نے فلسطینی لڑکوں کے گھر کو جزوی طور پر تباہ کردیا تھا جبکہ اگست میں اسے مکمل طور پر ڈھا دیا گیا۔

جون میں اسرائیلی نوجوانوں نفتالی فرینکل، گلاد شیر اور ایال یفریک کے ہبرون کے قریب سے 12 جون کو اغوا اور پھر یکم جولائی کو قتل کے بعد اسرائیل بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

اس کے بعد اسرائیل نے سرچ آپریشن شروع کرتے ہوئے سیکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا تھا جبکہ کم از کم پانچ افراد ہلاک بھی ہوئے تھے۔ اسرائیل نے ان کے اغوا اور ہلاکت کا الزام حماس پر عائد کیا تھا۔

اس کے بعد اسرائیلی انتہاپسندوں کی جانب سے بدلے کے طور پر مارے جانے والے فلسطینی نوجوان کی موت کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہو گیا تھا اور نتیجتاً 50 روز تک جاری رہنے والی جنگ میں 2100 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے اور بالآکر 26 اگست کو سیزفائر ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں