ای او بی آئی کرپشن اسکینڈل کا مرکزی ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2014
سپریم کورٹ آف پاکستان —۔فائل فوٹو
سپریم کورٹ آف پاکستان —۔فائل فوٹو

اسلام آباد: پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کے اہلکاروں نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس ایسوسی ایشن (ای او بی آئی) کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم ظفر گوندل کو سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ای او بی آئی کرپشن کیس کے مرکزی ملزم سابق چیئرمین ای او بی آئی ظفر گوندل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی کہ کرپشن کیس کی تفتیشی ٹیم انہیں ہراساں کررہی ہے،لہذا تفتیشی ٹیم کو اس سے روکا جائے۔

ملزم ظفرگوندل کی اس درخواست کے سلسلے میں سپریم کورٹ آمد کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی پہپنچ گئی، جس پر گرفتاری سے بچنے کے لیے ظفر گوندل نے کئی گھنٹے تک عدالت عظمی کے بار روم میں پناہ لی جہاں انہیں مبینہ طور پر وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا۔

جب کہ اس دوران پولیس اور ایف آئی اے کی ٹیم بار روم کے باہر تین گھنٹے تک ملزم کا انتظار کرتی نظر آئی ۔

بعد ازاں سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے نمائندوں نے گرفتاری کے لیے موجود ٹیم کو بار روم کے باہر سے ہٹا دیا،جس پر ظفر گوندل عدالت سے باہر آگئے۔

تاہم باہر آنے پر پولیس کی بھاری نفری اور لاہور سے آئی ہوئی ایف آئی اے کی ٹیم نے ظفر گوندل کو گرفتار کر کے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ایف آئی اے کی ٹیم ٖطفر گوندل کو اپنی تحویل میں لینے کی کوشش کرے گی ۔

دوسری جانب ملزم ظفر گوندل کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی کرپشن نہیں کی اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ظفر گوندل ای او بی آئی کے چیئرمین رہ چکے ہیں اور ان کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن کے حوالے سے مختلف شہروں میں مقدمات درج ہیں۔

مذکورہ کیس کے سلسلے میں اس سے قبل بھی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں، لیکن بحیثیت مرکزی ملزم ظفر گوندل کی گرفتاری ایک اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے ۔

ظفر گوندل پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر نذر گوندل کے بھائی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں