اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حال ہی میں جاری ہونے والی رپورٹ کے بعد کہا ہے کہ اس سے پاکستان تحریک انصاف کے موقف کی توثیق ہوگئی۔

ای سی پی نے اپنی ایک رپورٹ میں ریٹرننگ آفیسرز کو گزشتہ سال کے عام انتخابات میں متعدد حلقوں میں سامنے آنے والی بے قاعدگیوں کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ماتحت عدالتوں سے طلب کیے جانے والے آر اوز نے عام انتخابات سے چند روز قبل پولنگ اسکیم میں تبدیلیاں کردیں جس سے پولنگ عملے، ووٹرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس کے علاوہ آر اوز نے آخری لمحوں میں تربیت یافتہ عملے کو غیر تجربہ کار اہلکاروں سے تبدیل کردیا۔

آر اوز قانونی طور پر پولنگ اسٹیشنز کو منتخب کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں مگر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے یہ ٹاسک خود مکمل نہیں کیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ نےسب کچھ عیاں کردیا ہے۔

انہوں نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولنگ اسٹیشن اورع ملہ عین وقت تک تبدیل ہوتا رہا جبکہ غیر تربیت یافتہ افراد کو تعینات کیاگیا۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ جس دن پولنگ ہورہی تھی اختتام سے ایک گھنٹے قبل وقت میں اضافہ گیاکیا جبکہ ساڑھے نو ماہ تک رپورٹ منظرعام پرکیوں لائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب سمجھ آرہا ہے کہ حکمران حلقوں کی تحقیقات میں ہچکچاہٹ کا کیوں شکار تھے۔ انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت اور الیکشن کمیشن میں روابط کا فقدان تھا جبکہ ضرورت سے زیادہ بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں الیکشن کمیشن کی رپورٹ چارج شیٹ کی حیثیت رکھتی ہے جبکہ انتخابات پر صرف عمران خان کو نہیں ملک کے بڑے طبقے کو خدشات ہیں۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہم سیاسی جماعت ہیں، مذاکرات سے مسئلہ حل کرنے کو تیار ہیں تاہم حکومت مذاکرات سے بھاگ رہی ہے۔

شاہ محمود نے مزید کہا کہ مذاکرات کی اگلی نشست کے بجائے پولیس ایکشن ہوا جس سے مذاکراتی عمل پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں