امریکا: اسامہ بن لادن کے داماد کو عمر قید کی سزا

24 ستمبر 2014
فوٹو ۔۔۔ اے پی
فوٹو ۔۔۔ اے پی
سلیمان ابو غیث کے وکیل اسٹنلے کوہن میڈیا کو تفصیلات بتا رہے ہیں (فوٹو : اے ایف پی) ۔
سلیمان ابو غیث کے وکیل اسٹنلے کوہن میڈیا کو تفصیلات بتا رہے ہیں (فوٹو : اے ایف پی) ۔

نیو یارک: اسامہ بن لادن کے داماد اور القاعدہ کے سابق ترجمان سلیمان ابو غیث کو امریکی عدالت نے عمر قید کی سزا سنا دی۔

کویت کے 48 سالہ شہری سلیمان ابو غیث پر امریکی شہریوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی اور القاعدہ کے دہشتگردوں کی مدد کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔

القاعدہ کے ترجمان کو سیاہ لباس میں عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ آج جب میرے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ہیں اور مجھے زندہ دفن کیے جانے کی تیاری ہو رہی ہے تو ہزاروں مسلمانوں کے آزاد ہاتھ جدوجہد کا حصہ بن رہے ہیں۔

عدالت کے جج لوئس کپلان نے کہا کہ سلیمان ابو غیث نے 11 ستمبر 2001 میں امریکا میں ہونے والے حملوں پر شرمندگی کا اظہار نہیں کیا، ان حملوں میں 3 ہزار امریکی مارے گئے تھے، سلیمان اب بھی دھمکیاں دے رہے ہیں اور یہ دوبارہ القاعدہ کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے امریکیوں کو قتل کر سکتے ہیں اسی لیے ان کو سب سے زیادہ سزا(عمر قید) دی جاتی ہے۔

سلیمان پر القاعدہ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے کا بھی الزام ہے۔

اسامہ کے داماد کو گزشتہ سال اردن سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ابوغیث 2001 میں افغانستان آئے تھے جہاں مبینہ طور پر انہوں نے القاعدہ کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کرکے تربیت دی تھی۔ 12 ستمبر 2001 کو امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملوں کے بعد القاعدہ کی جاری کردہ ویڈیو میں اسامہ بن لادن، ایمن الظوہری کے ہمراہ سلیمان کو دیکھا جا سکتا ہے، جس میں حملوں کو جائز قرار دیا گیا تھا۔

2002 میں ایران منتقل ہونے سے قبل تک وہ القاعدہ کے ترجمان کے طور پر کام کر ریے تھے۔

اسی دوران کو کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا 2008 میں قید کے دوران ہی ان کی شادی اسامہ بن لادن کی بیٹی سے ہوئی تھی۔

انہوں نے 10 سال قید میں گزارے اور رہا ہونے کے بعد ترکی چلے گئے جہاں ان کو 2013 میں گرفتار کر لیا گیا اور اردن ملک بدر کر دیا گیا جہاں سے ان کی گرفتاری کے بعد امریکا کے حوالے کیا گیا۔

عدالت میں ابو غیث کی امریکا پر حملے کرنے کی دھمکی دینے کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔

القاعدہ کے ترجمان تنطیم کے وہ سب سے سینئر رہنما ہیں جنہوں نے امریکی سرزمین پر جیل میں سزا کا سامنا کیا ہے۔

واضح رہے کہ ان حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد امریکی حراست میں گوانتانامو میں قید ہیں، ان کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ اگر ان پر الزام ثابت ہو گیا تو ان کو سزائے موت دی جا سکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں