پشاور: شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں ڈرون حملے کے نتیجے میں کم از کم آٹھ مبینہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔

بدھ کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کےعلاقے الوڑہ منڈی میں ایک گاڑی اور کمپاؤنڈ پر ڈرون حملے سے چار میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق امریکی ڈرون طیارے کی جانب سے ایک گاڑی اور کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم دو افراد زخمی بھی ہوئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق دو آفیشلز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دتہ خیل کے علاقے میں ایک مارکیٹ میں گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں دس دہشت گرد مارے گئے۔

تاہم فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک سینئر سیکیورٹی آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے میں آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعہ رات ساڑھے تین بجے کے قریب رونما ہوا جبکہ مرنے والوں میں دو ازبک باشندے بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں تاہم ابھی ان کی شناخت کے حوالے سے کوئی معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔

انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ کل شام سے ہی ہنگو، اورکزئی اور اطراف کے علاقوں میں ڈرون طیارے پرواز کر رہے تھے اور ابھی بھی علاقے میں ڈرون طیاروں کی پرواز جاری ہے۔

بنوں اور میرانشاہ کے سیکیورٹی آفیشلز نے ڈرون حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

پاکستانی حکام اور سیکیورٹی ذرائع ڈرون حملوں کی تصدیق یا تردید نہیں کرتے اور تمام تر معلومات انٹیلی جنس ذرائع اور مقامی قبائلی ذرائع کی مدد سے میڈیا تک پہنچتی ہیں۔

واضح رہے کہ یہ ڈرون حملہ اس وقت ہوا ہے، جب کہ پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضربِ عضب جاری ہے۔

یہ آپریشن گزشتہ مہینے آٹھ جون کو کراچی ائیرپورٹ پر ہونے والے شدت پسندوں کے حملے کے ایک ہفتے کے بعد شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد شمالی وزیرستان ایجنسی میں موجود مقامی اور غیر ملکی مشتبہ شدت پسندوں کا خاتمہ کرنا ہے۔


وزارت خارجہ کی مذمت


پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے پر شدید احتجاج کیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف بھر پور کارروائی کی جا رہی ہے ایسی صورتحال میں ایسے فضائی حملوں کی ضرورت نہیں ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا ڈرون حملے بند کر دے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان سمجھتا ہے ایسے حملے پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی حکام کا متواتر یہ مؤقف رہا ہے کہ یہ حملے اس کی خودمختاری اور سلامتی کی سخت خلاف ورزی ہیں اور اس سے ملک میں امریکا مخالف جذبات میں اضافہ ہوتا ہے۔۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں