پشاور : پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مغربی قبائلی علاقے میں فضائی کارروائی اور جھڑپوں میں 21 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی کی گئی جس میں پانچ ٹھکانے تباہ اور غیرملکیوں سمیت 15 دہشت گرد مارے گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے متصل اس سرحدی علاقے میں اتوار سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں میں حملہ کیا جس کے دوران جھڑپ میں چھ شدت پسند ہلاک ہوئے۔

دہشت گردوں کی جانب سے یہ حملہ تحصیل خیبر کی غنڈی چیک پوسٹ پر کیا گیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ اتوار صبح تقریباً 30 دہشت گردوں نے غنڈی چیک پوسٹ پر حملہ کیا لیکن سیکیورٹی فورسز پہلے سے موجود معلومات کی وجہ سے پوری طرح سے تیار تھیں۔

اہلکار کے مطابق اس دوران جھڑپ میں چھ دہشت گرد مارے گئے جب دیگر فرار ہو گئے۔

پاکستانی افواج کا شمالی وزیرستان میں جون سے آپریشن جاری ہے جس میں فوج کی جانب سے ہی فراہم کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق ایک ہزار سے زائد دہشت گرد اور 86 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

افغانستان کی سرحد سے متصل اس علاقے کو ہشت گردوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور یہاں آپریشن کا مقصد ان علاقے کو عسکریت پسندوں سے کلیئر کرنا تھا۔ آپریشن کے آغاز کے بعد لاکھوں لوگوں نے شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں