اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ناصر الملک نے وزير اعظم نواز شریف کی نا اہلی کے کيس کی سماعت کے ليے لارجر بينچ کی تشکیل کی درخواست سپريم کورٹ نے مسترد کردی۔

درخواست گزار گوہر نواز نے مقدمے کو عوامی اہميت کا حامل قرار ديتے ہوئے لارجر بينچ بنانے کي استدعاء کی تھی۔

کيس ميں ايک اور درخواست گزار مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے وکيل نے بھي چيف جسٹس سے 7رکنی لارجر بينچ بنانے کی درخواست کی تھی۔

مقدمے کے ایک اور درخواست گزار پاکستان تحریک ناانصاف (پی ٹی آئی) کے اسحاق خاکوانی نے بينچ کے سربراہ جسٹس جواد ايس خواجہ پر اعتراض کيا تھا۔

انھوں نے وکيل عرفان قادر کے ذريعے درخواست ميں کہا ہے کہ جسٹس جواد ايس خواجہ سے مطمئن نہيں اس ليے وہ اس مقدمے کو نہ سنيں۔

واضح رہے کہ سپريم کورٹ نے جسٹس جواد ايس خواجہ کی سربراہی ميں 3رکنی بينچ کل اس کيس کی سماعت کرے گا۔

جسٹس جواد ايس خواجہ کے حوالے سے دائر پٹیشن بھی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد کر دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ مختلف درخواستوں میں یہ کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے مذاکرات میں فوج کے کردار کے حوالے سے جھوٹ بولا تھا جس کی وجہ سے وہ آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت ناہل ہو گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں