کراچی: متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ان کے قائد الطاف حسین کے بارے میں جاری کیے گئے بیان پر عید کے بعد ملک احتجاج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کے بیان کے بعد کراچی اور لندن میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس منعقد ہوئے جس میں چیئرمین پیپلز پارٹی کے بیان پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کی ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی حیدر عباس رضوی نے بلاول کے بیان کی سختی سے مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹوکا بیان الطاف حسین کے خلاف کھلم کھلا دھمکی ہے اور اسے پیپلز پارٹی کی پالیسی قرار دیا۔

حیدر عباس رضوی نے کہا کہ بلاول نے الطاف حسین سے متعلق تعصبانہ بیان دیا اور سندھ اسمبلی جا کر وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے اراکین صوبائی اسمبلی سے بلاول کی دھمکی کا مطلب پوچھیں گے۔

حیدر عباس رضوی نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی صرف دیہی سندھ کی جماعت بن گئی ہے اور انتظامی یونٹس کی تجویز پر وڈیروں میں بے چینی پھیل گئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ یہ بیان ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف سازش کا حصہ ہے اور ان کی حفاظت کے لیے لندن پولیس سے رابطہ کررہے ہیں۔

اس موقع پر حیدر عباس رضوی نے ملک گیر احتجاج کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ رابطہ کمیٹی بلاول کے بیان کے سیاسی، آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے اور تین دن بعد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور اس سلسلے میں ملک گیر احتجاج کا آپشن بھی زیر غور ہے۔

’الطاف انکل! اپنے نامعلوم افراد کو سنبھالیں‘

اس سے قبل بلاول نے نماز عید کی ادائیگی کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انکل الطاف آپ اپنے نامعلوم افراد کو سنبھال کر رکھیں، اگر 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے جلسے میں کسی بھی کارکن کو کچھ ہوا تو وہ لندن میٹروپولیٹن پولیس کے پاس جاؤں گا۔

’الطاف انکل! اپنے نامعلوم افراد کو سنبھالیں، اگر میرے کارکنوں پر آنچ بھی آئی تو لندن پولیس کیا، میں آپ کا جینا حرام کردوں گا‘۔

بلاول بھٹو نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چاہے میں اکیلا ہوں یا ہزاروں لوگ میرے ہمراہ ہوں، میں 18 اکتوبر کو مزارِ قائد پر جا رہا ہوں۔

انہوں نے کہا ’’کچھ قوتیں مجھے سیاست میں دیکھنا نہیں چاہتیں۔‘‘

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی کے جیالوں سے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قربانی کا روایتی پیغام دینے نہیں آیا، کھلاڑی اپنے امپائر سے کہیں کہ اپنے اسٹرٹیجک اثاثوں کو لگام دیں۔

وزیرداخلہ چوہدری نثار کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کو یکساں طور پر تحفظ فراہم کریں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے عمران خان کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ سابق کھلاڑی نے مشرف کا وزیراعظم بننے کے لیے اپنی شادی شہید کردی تھی، اس کو قربانی نہیں کہا جاسکتا۔ وہ انگلی کٹوا کر شہیدوں کی فہرست میں نام نہیں درج کرواسکتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نوازشریف نے جمہوریت کے لیے بلی کا بچہ بھی قربان نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اگر سیاست سیکھنی ہے تو بھٹو سے سیکھیں۔ انہوں نے کہا ’’خان صاحب سیاست کوئی کھیل نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’کچھ لوگ خاندانی سیاست کی رٹ لگاتے نہیں تھکتے، جبکہ پوری پیپلزپارٹی ایک خاندان ہے، لہٰذا خاندانی سیاست ہوتی رہے گی۔‘‘

بلاول بھٹو زرداری نے کہا بھٹو آج بھی عوام کی روح میں موجود ہے، آئندہ وزیراعظم بھی بھٹو ہی ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں