میں نے پہلے بھی اپنے ریویوز میں لکھا ہے کہ کسی فلم کا ری میک بنانا کوئی آسان کام نہیں- خصوصاً ایسی فلم جو کہ کسی دوسرے براعظم میں فلمائی گئی ہو- ایسی فلموں کو اپنے ماحول اور پس منظر کے ساتھ فلمانا مشکل ہوتا ہے-

پلاٹ اور سکرین پلے پر اگر توجہ نہ دی جاۓ تو فلم کا وہی حال ہوتا ہے جو ریتک روشن اور کترینہ کیف کی ایکشن/ تھرلر 'بینگ بینگ' کا ہوا-

مذکورہ فلم ہولی وڈ اسٹارر 'نائٹ اینڈ ڈے' کی ری میک ہے، جس طرح اوریجنل مووی کے لئے 'نائٹ اینڈ ڈے' کا ٹائٹل کوئی سر پیر نہیں رکھتا ٹھیک اسی طرح اس کے دیسی ورژن کا نام 'بینگ بینگ' بھی سمجھ سے باہر ہے-

فلم میں ایک انٹرنیشنل کرائم سنڈیکیٹ، انڈین سیکرٹ سروس، ایک ہیروئن (جس نے بیک وقت خوبصورت اور بیوقوف لگنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا) اور ایک عدد وجیہہ ہیرو (جو چاہے جتنی بھی اٹھا پٹخ کرلے اس کو ایک خروش تک نہیں آتی) ساتھ ہی بہت سارا غیر ضروری رومانس اور گانوں کی بھرمار اور سب سے بڑھ کر 'کوہِ نور' ہیرا شامل ہے! ان تمام عناصر کے ساتھ اگر 'بینگ بینگ' کو ایک پروپیگنڈا فلم کہا جاۓ تو غلط نہ ہوگا- ایک ایسی فلم جس میں تمام منفی کردار ملکی و غیرملکی مسلمان جبکہ تمام مثبت کردار انڈین ہوں پروپیگنڈا ہی کہلاۓ گی-


پلاٹ


ریتک روشن فلم کے ایک سین میں
ریتک روشن فلم کے ایک سین میں

انڈین ملٹری انٹیلی جنس کا جانباز سپاہی ورین نندا (جمی شیرگل) ایک انٹرنیشنل کریمنل گروپ کے ہاتھوں مارا جاتا ہے اور وہ بھی ایم آئی سکس کے ہیڈ کوارٹر میں!

خیر کہانی آگے بڑھتی ہے اور یہ کریمنل گروہ انڈیا اور برطانیہ کے بیچ ایک معاہدہ روکنے کے لئے کوہِ نور ہیرا چرانے کا فیصلہ کرتا ہے!! (کوہِ نور کا اس معاہدے سے کیا تعلق بنتا ہے یہ صرف اسٹوری رائٹر ہی بتا سکتے ہیں)- لندن ٹاور سے ہیرا چوری ہوجاتا ہے اور اس کو چرانے والا ایک پرسرار چور راجویر نندا عرف جے نندا (ریتک روشن) ہے جسے کوئی نہیں جانتا لیکن پھر بھی انڈین پریشان ہو جاتے ہیں اور یہ یقین کر لیا جاتا ہے کہ ہو نہ ہو مجرم ضرور کوئی ہندوستانی ہی ہے-

قصّہ مختصر لندن سے چلا کوہِ نور کا چور شملہ پہنچتا ہے (کیوں؟ یہ آپ رائٹر سے پوچھیں) شملہ میں اسے سی سی ٹی وی کے ذریعہ شناخت بھی کر لیا جاتا ہے ( یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ شملہ اتنا ترقی کرچکا ہے کہ اب وہاں ڈھابوں پر بھی سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوۓ ہیں)- اسی بھاگ دوڑ کے دوران چور کی ملاقات ہرلین ساہانی (کترینہ کیف) نامی ایک حسین بینک ریسپشنسٹ سے ہوتی ہے جو اپنی بورنگ زندگی سے بیزار ہے اور اس طرح ناچ گانے اور دھما چوکڑی کے بیچ کوہِ نور ہیرا لندن سے ہندوستان اور پھر ہندوستان سے پراگ پنہچ جاتا ہے-

ریتک اور کترینہ ایک ساتھ
ریتک اور کترینہ ایک ساتھ

گوکہ فلم کے بیشتر حصّہ، 'نائٹ اینڈ ڈے' سے لیا گیا ہے لیکن اس میں دیسی ٹچ کے لئے کوہِ نور کا تڑکا لگا دیا گیا ہے ساتھ ہی ایک گلوبل تاثر دینے کے لئے انگلینڈ اور پراگ کو بیچ میں ٹھونس دیا گیا- کہا جاتا ہے کہ فلم کے اسکرپٹ پر کئی مہینوں تک محنت کی گئی ہے لیکن کئی موقعوں پر یہی لگتا ہے کہ آنکھیں بند کر کے کاپی پیسٹ سے کام چلایا گیا ہے-

جن لوگوں نے 'نائٹ اینڈ ڈے' دیکھ رکھی ہے انہیں ہولی وڈ فلم، بینگ بینگ کے مقابلے میں زیادہ معقول محسوس ہوگی- غیر ضروری ناچ گانے اور رومانس نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے، بولی وڈ کو اب سمجھ لینا چاہیے کہ ہر فلم میں رومانس اور گانے ضروری نہیں ہوتے- مزاح کے ساتھ تھرلر ایکشن جو 'نائٹ اینڈ ڈے' کا ایج تھا، بینگ بینگ میں موجود نہیں- ایکشن سیکوینس بس گزارے لائق اور مبالغے سے بھرپور ہے، فلم کا اختتام تھکا دینے کی حد تک بورنگ ہے-

ریتک روشن ایکشن سین کے دوران
ریتک روشن ایکشن سین کے دوران

ریتک روشن نے ایک انڈرکوور انٹیلی جنس افسر کا کردار ادا کیا ہے بظاہر تو یہی لگتا ہے کہ انہوں نے اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کیا ہے لیکن کمزور اسکرین پلے نے ان کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا- فلم میں گبرو جوان ریتک کو ٹاپ لیس، تیل سے چمکتے جسم کے ساتھ اتنا گلیمرائز کیا گیا ہے کہ بیچاری کترینہ کو بھی حسد محسوس ہونے لگی ہوگی-

کترینہ نے ہمیشہ کی طرح اس فلم میں بھی سواۓ خوبصورت اور بیوقوف دکھنے کے اور کچھ نہیں کیا- کترینہ کو اپنے کریئر کے لئے تھوڑا سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ فلموں میں ان کی حیثیت فقط آرم کینڈی کی نہیں ہے- مجھے 'بینگ بینگ' میں کترینہ کو لینے کی صرف دو وجہیں سمجھ میں آتی ہیں:

ریتک روشن اور کترینہ کیف ایک سین میں
ریتک روشن اور کترینہ کیف ایک سین میں

یا تو انہیں، ان کے بدیسی لب و لہجے کی وجہ سے کاسٹ کیا گیا تاکہ وہ بطور ہولی وڈ ری میک کے فلم میں فٹ ہوسکیں یا پھر اس لئے کہ اس قسم کا غیر اہم کردار کوئی اور ہیروئن کرنے کو تیار نہیں تھی-

فلم میں اگر کسی کی اداکاری پرومسنگ ہے تو وہ ہرلین کی چلبلی آزاد خیال دادی ہے-


آخری بات


'بینگ بینگ' ریتک روشن کی فلم ہے یہ خاص کر ان کے پرستاروں کے لئے بنائی گئی ہے، اگر آپ نے ٹام کروز اور کیمرون ڈیاز کی 'نائٹ اینڈ ڈے' نہیں بھی دیکھی تب بھی آپکو یہ فلم خاصی جانی پہچانی محسوس ہوگی-

'بینگ بینگ' فاکس اسٹار اسٹوڈیوز کی پیشکش ہے اس کے ڈائریکٹر سدھارتھ آنند ہیں، کہانی سبھاش نائر کی ہے اور دورانیہ ڈھائی گھنٹے ہے- فلم کی ریلیز دو اکتوبر سنہ دو ہزار چودہ کو ہوئی-

سٹارنگ: ریتک روشن، کترینہ کیف، ڈینی ڈنژونگپا، جاوید جعفری، جمی شیرگل، پون ملہوترا-

تبصرے (2) بند ہیں

Eric Oct 08, 2014 02:42pm
Pakistan is always good in criticizing others at least see in your own collar and compare your movie with the very flop indain movie its cant be compared. lolly wood is a waste of time.
خورشیدعالم ملک Oct 09, 2014 10:47am
بہت خوب بلکل سہی تبصرہ ہے اس مووی پے .لیکن پاکستانی مووی ٠٢١ پر بھی ضرور تبصرہ کریں سمج نہیں اتی جس ملک میں اکثریت کو اردو سمھج نہیں اتی وہاں انگلش میں مووی بنانے کی تک سمجھ نہیں اتی