سیالکوٹ: ڈی جی رینجرز پنجاب کا کہنا ہے کہ ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی فائرنگ کوئی نئی بات نہیں ہے اور گزشتہ دو سالوں کے دوران کئی مرتبہ پاکستانی شہری فائرنگ اور گولہ باری کا نشانہ بنے ہیں۔

ڈی رینجرز پنجاب میجر جنرل طاہر جاوید نے سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر گزشتہ کئی روز سے فائرنگ کے واقعات پر جمعہ کو میڈیا کو بریفنگ دی۔

سرحدی علاقوں میں پاکستانی اور ہندوستانی افواج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں اب تک دونوں جانب 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 12 پاکستانی شامل ہیں۔

دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر امن معائدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

میجر جنرل طاہر جاوید کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے اب تک 31 ہزار سے زائد مارٹر گولے فائرنگ کیے گئے ہیں۔

ڈی جی رینجرز نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں مارٹرگولے یاہتھیارجنگ میں بھی استعمال نہیں کیے جاتے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہندوستان جارحیت کی وجہ سیاسی ہوسکتی ہے'۔

ڈی جی رینجرز نے پاکستان کی طرف سے ہندوستان میں دراندازی کے الزام کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ ہندوستان کو چاہیے کہ وہ ان مقامات کی نشاندہی کرے، جہاں سے دراندازی کی جاتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Adrish Ayaz Oct 11, 2014 04:04pm
سرحدوں پر بہت تناؤ ہے کیا معلوم تو کرو ، چناؤ ہے کیا مودی حکومت پاکستان مخالف نعرہ لگاکر اقتدار میں آئی ہے اور حکومت سنبھالنے کے بعد اس سے یہی توقع کی جاسکتی ہے