'نوبل انعام دینے کی تقریب میں مودی اور نواز ساتھ ساتھ ہوں'

11 اکتوبر 2014
انڈیا کے کیلاش ستیارتھی کے ساتھ امن کا نوبل انعام پانے والی ملالہ نے کہا کہ وہ تحمل اور رواداری پر یقین رکھتی ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی
انڈیا کے کیلاش ستیارتھی کے ساتھ امن کا نوبل انعام پانے والی ملالہ نے کہا کہ وہ تحمل اور رواداری پر یقین رکھتی ہیں۔ —. فوٹو اے ایف پی

برمنگھم: ہندوستان کے کیلاش ستيارتھی کے ساتھ مشترکہ طور پر امن کا نوبل انعام حاصل کرنے والی پاکستان کی ملالہ يوسف زئی نے کل یہاں ایک پریس کانفرنس میں اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ جب ان دونوں افراد کو ایوارڈ دیا جائے تو اس تقریب میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندرا مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف بھی موجود ہوں۔

ملالہ یوسف زئی نے ایوارڈ جیتنے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا’’میں نے کیلاش ستیارتھی صاحب سے خود یہ درخواست کی ہے کہ جب ہمیں امن کا نوبل انعام دیا جائے تو ان کے وزیر اعظم نریندرا مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف دونوں ہی اس تقریب میں موجود ہوں۔ میں ہر حال میں امن پر یقین رکھتی ہوں۔‘‘


ملالہ اور کیلاش ستیارتھی نے امن کا نوبیل انعام جیت لیا


انہوں نے کہا ’’میں رواداری اور تحمل کی طاقت پر یقین رکھتی ہوں اور دونوں ہی ملکوں کی ترقی کے لیے یہ دونوں رویّے نہایت اہمیت رکھتے ہیں، کہ وہاں امن ہو اور دونوں کے اچھے تعلقات قائم ہوں، اسی طرح سے وہ ترقی کر پائیں گے۔‘‘

ساتھ ہی، انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ہندوستان اور پاکستان کو تعلیم اور ترقی کے میدان میں آگے بڑھائیں۔

ملالہ نے کیلاش ستيارتھی کے ساتھ مشترکہ طور پر انعام حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کیلاش ستيارتھی کے ساتھ پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں بہتری لانے کے بارے میں بھی بات چیت کی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے مہم چلانے کو جرم قرار دیتے ہوئے شدت پسندوں نے ملالہ کو گولی کا نشانہ بنایا تھا۔

ملالہ کا کہنا ہے کہ وہ کیلاش ستيارتھی کے کام سے بے حد متاثر ہوئی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ نوبل امن انعام سے بچوں کی تعلیم کے لیے کام کرنے کی ترغیب اور حوصلہ ملا ہے اور اب وہ چاہتی ہیں کہ دنیا کا ہر ایک بچہ اسکول جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں