کراچی: محکمہِ داخلہ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 18 اکتوبر کو کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے سے معتلق خبردار کیا ہے کہ اس جلسے میں پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو کالعدم تنظیم جنداللہ گروپ کی جانب سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ محکمہ داخلہ سندھ نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ جاری کردیا ہے۔

محکمہِ داخلہ نے پولیس اور دیگر اداروں کو ہدایت کی ہے کہ ممکنہ حملے کو روکنے کے لیے بروقت کارروائی کی جائے۔

دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس نے جلسے کے مقام کے اطراف تین کلومیٹر کی آبادی میں سرچ آپریشن بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ پی پی پی نے 18 اکتوبر کو کراچی میں ایک جلسے کا اعلان کر رکھا ہے اور شہر کی مرکزی شاہراہوں پر جلسے کی تشہیر کے لیے بڑے بڑے بل بورڈز آویزاں ہیں۔

بلاول بھٹو کارساز سے جلوس کے ساتھ بانی پاکستان قائداعظم کے مزار پر پہنچیں گے، جہاں وہ خطاب کریں گے۔

خیال رہے کہ 18 اکتوبر 2007 میں بینظیر بھٹو خود ساختہ جلاوطنی کے بعد وطن لوٹی تھیں اور کارساز کے مقام پر ان کے استقبالیہ جلوس کو شدت پسندی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

کامریڈغلام رسول Oct 16, 2014 07:04pm
دھشت گردی کا خاتمےکے لئے ریاستی اداروں کے علاوہ جب تک عوام نیں مذھبی رواداری کےلئے اور شدت پسندی کے خلاف غیر ریاستی ادارے میدان عمل میں نہیں آتے ان تنظیموں کوسیفٹی کور مہیارھے گا