ایران کی پاکستانی علاقے میں کارروائی کی دھمکی

17 اکتوبر 2014
ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے بریگیڈیئر حسین سلامی
ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے بریگیڈیئر حسین سلامی

تہران: ایران نے خبر دار کیا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت اپنی سرزمین کو شدت پسندوں سے محفوظ بنانے کے لیے ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو ایران پاکستانی علاقے میں ان کے خلاف کارروائی کرے گا۔

ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے بریگیڈیئر حسین سلامی نے کہا کہ ایرانی انٹیلی جنس اداروں نے پڑوسی ملکوں میں ایران کے مخالف تنظیموں اور ان کے افراد کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سرگرمیاں اس وقت سے ریکارڈ کی جارہی ہیں، جب سے جیش العدل نامی بلوچ تنظیم نے فوجیوں کے علاوہ بلوچستان میں پاسدارانِ انقلاب سمیت متعدد دیگر حکومتی اہداف پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

حسین سلامی کے مطابق 'ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ہر ملک کو دوسرے ملک کے ساتھ کیے جانے والے معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔'

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کے سختی سے خلاف ہیں کہ کوئی ملک سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے کہ اگر پاکستان سرحد پار سے حملوں کو بند کرنے میں کوئی مؤثر اقدامات نہیں کرتا ہے تو وہ خود کوئی فیصلہ کرتے ہوئے ایسی کارروائی کرے۔

خیال رہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان سرحد پر رواں سال چھ فروری کو ایرانی محافظوں کے اغوا اور ان میں سے ایک کی ہلاکت کے بعد ایران نے پاکستان سے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اس طرح کے حملے نہ بند ہوئے تو پاکستانی علاقوں میں فوج بھیجی جاسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں