سپریم کورٹ۔ اے ایف پی فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں بلوچستان امن ومان کی صورتحال پر کیس کی سماعت کل تک کے لیئے ملتوی کردی گئی۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا تھا۔

ایڈوکیٹ جنرل جنرل امان اللہ کنرائی کی رپورٹ کو عدالت نے غیر تسلی بخش قرار دیا۔

سماعت کے آغاز پر ایڈووکیٹ بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے بھی محفوظ نہیں ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ریاستی مشینری فیل ہوگئی۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ڈھائی ہزار کلو میٹر طویل سرحد ہے، اس پر قابو نہیں پاسکتے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صوبے میں کوئی بھی محفوظ نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صوبوں میں ایف سی بھیجی ہے لحاضہ ایف سی کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی۔

جسٹس عارف حیسن خلجی نے کہا کہ لگتا ہے کہ انتظامیہ نے ہاتھ اٹھالیے ہیں اور امن و امان کی صورتحال خراب ہورہی ہے۔

عدالت نے آئی جی بلوچستان سے دوبارہ رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔

 

تبصرے (0) بند ہیں