کراچی میں تعینات پولیس۔ فائل فوٹو

کراچی: کراچی میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید سات ہلاک ہوگئے۔

کراچی میں لسبیلہ پل کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ سایک شخص ہلاک ہوگیا۔ ہلاک ہونے والا نوجوان مجلس وحدت المسلمین کا کارکن تھا۔

واقعہ کے بعد علاقہ مکین سڑک پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔

اس دوران کاروبار اور دکانیں بھی بند ہوگئیں اور علاقے میں فائرنگ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔

فائرنگ کی زد میں آکر دیگر چار افراد زخمی ہوگئے جبکہ ۔زخمی ہونے والا ایک شخص نجی اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔

احتجاج کے باعث لسبیلہ پل سے گولی مار جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی گئی جس کے بعد پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری طلب کرکے تعینات کردی گئی۔

تاہم علاقے میں صورتحال کشدگی برقرار ہے۔

دوسری جانب سولجر بازار کے دکانداروں نے تھانے کےباہر احتجاج کیا۔

مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پولیس کی موجودگی میں دودھ فروش کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور وہاں موجود افراد نے تعاقب کے بعد ایک ملزم کو پکڑ لیا جسے پولیس چھڑا کر لے گئی۔

مظاہرین نے  مطالبہ کیا کہ ملزم کو ان کے حوالے کیا جائے۔

دوسری جانب بھینس کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

سہراب گوٹھ جمالی گوٹھ میں سیکیورٹی گارڈ جبکہ نرسری پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور پیرآباد سیکٹر فور ای میں فائرنگ سے سیاسی جماعت کا کارکن ہلاک جبکہ اسکے دو بھائی زخمی ہوگئے۔

ادھر گلشن اقبال میں پولیس نے کارروائی کرکے دو مبینہ بھتہ خوروں کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں