وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف۔—فائل فوٹو

اسلام آباد: سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر حکمران جماعت میں اختلافات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے  وزیر اطلاعات قمرزمان کاہرہ نے کہا ہے وزیراعظم کو گھر بھیجنے کے خلاف مزاحمت کی تجویز پر فیصلہ پارٹی اجلاس میں فیصلہ ہوگا۔ آج اسلام آباد میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیردفاع نوید قمر کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی کابینہ کمیٹی نے بلوچستان کی صورتحال پر ابتدائی رپورٹ پیش کی۔

نوید قمر نے بتایا کہ کمیٹی بلوچستان کے معاملے پر فریقین سے دس سے زائد ملاقاتیں کرچکی ہے اور ملاقاتوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔

اس موقع پر انہوں نے کابینہ سے مکمل رپورٹ تیار کرنے کے لیے مزید مہلت مانگی جس کے بعد رپورٹ پر غور آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا ۔

اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ عام انتخابات کی تیاریاں شروع کی جانی چاہیئں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی آزاد اور شفاف انتخابات پر یقین رکھتی ہے، عام انتخابات کے نتائج کو کھلے دل سے تسلیم کیا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے اور تمام وسائل کو بروئےکار لاتے ہوئے توانائی کے بحران کو حل کیا جائےگا۔

اجلاس میں خصوصی کمیٹی نے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اقدامات سے کابینہ کو آگاہ کیا۔

بجلی کے واجبات کی وصولی اور چوری کے روک تھام کے لئے پانی وبجلی، پیٹرولیم اور خزانہ کے سیکرٹریوں پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

کابینہ نے ہندوؤں کی نقل مکانی کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر حکمراں جماعت میں اختلاف نہیں ہے ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے اثاثے منظر عام پر لائے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں