کراچی: آتشزدگی سے متاثرہ عمارت کا اندرونی منظر۔— اے ایف پی

کراچی: کراچی پولیس نے ایک گارمنٹ فیکٹری میں آتشزدگی کے نتیجے میں کم از کم 250 ہلاکتوں کے بعد جمعرات کو فیکٹری مالکان اور حکومتی عہدے داروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

منگل کی شام سائیٹ کے علاقے میں واقع علی انٹرپرائزز گارمنٹ فیکٹری میں آگ لگنے سے ملازمین کی بڑی تعداد جلھسنے اور دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہو گئی تھی۔

ایک سرکاری عہدے دار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ فیکٹری مالکان کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

مقامی پولیس اسٹیشن کے محمد نواز گوندل نے جمعرات کو بتایا کہ انہوں نے فیکٹری مالکان اور حکومتی عہدے داروں کے خلاف ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے انتہائی غفلت برتنے پر قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔

گوندل نے مزید بتایا کہ مقدمہ میں عبدالعزیز، محمد ارشد، شاہد بھائیلا اور فیکٹری انتظامیہ کے دیگر ارکان کو ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔

کراچی پولیس کے ایک سینئر افسر نعیم اکرم نے مقدمہ کے اندارج کی تصدیق کی ہے۔

پولیس منگل کو پیش آنے والے واقعے کے بعد سے روپوش فیکٹری مالکان کی تلاش میں ہے۔

دوسری جانب، سندھ حکومت نے سابق جج پر مشتمل ایک کمیشن بھی بنادیا ہے۔

ڈان نیوز نے کمشنرکراچی کے حوالے سے بتایا کہ متاثرہ عمارت میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔

کراچی میں آگ بجھانے والے عملے کے سربراہ نے عمارت کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی تلاشی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں