کراچی: ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ایک ہسپتال میں لائی جا رہی ہیں- پی پی آئی فوٹو

کراچی: کراچی کے ایک بازار کے قریب بوہرا برادری کے ایک کمپاؤنڈ میں منگل کی شام دو بم دھماکوں میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ بائیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔

نارتھ ناظم آباد کے قریب ہی واقع حیدری مارکیٹ میں دھماکوں میں زیادہ تر ہلاک و زخمیوں کا تعلق داؤدی بوہرا برادری سے ہے۔

ذرائع کے مطابق، یہ دھماکے بوہرا برادری کے روحانی رہنما سیدی موفدل بھائی صاحب کے گزشتہ روز کے دورے کے بعد ہوئے۔

عباسی شہید ہسپتال کے ڈاکٹر نے تصدیق کی ہے ہلاک ہونے والوں میں سے چھ افراد داؤدی بوہرا برادری سے جبکہ ایک شخص ایک قلفی فروش تھا جس کا تعلق رحیم یار خان سے بتایا جاتا ہے۔

کراچی کے اعلی پولیس افسرنعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ پہلا دھماکہ موٹر سائیکل میں نصب مواد پھٹنے سے ہوا جبکہ دوسرا دھماکہ درخت کے نیچے کچرے کے ڈھیر میں ہوا۔

بم ڈسپوزل یونٹ کے ایک اہلکار نے کہا کہ موٹر سائیکل پر تین عشاریہ پانچ  کلو گرام دھماکہ خیز مواد نصب تھا جسے ریمورٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرا دھماکہ ایمپرووائز دھماکہ خیز آلے سے ہوا جس میں پانچ سو گرام دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔

رضویہ علاقے کے ایک پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ موٹر سائیکل تین ستمبر کو چھینی گئی تھی۔

دھماکے کے بعد نارتھ ناظم آباد اور حیدری میں تمام مارکٹین بند کردیں گئیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Syed Sep 19, 2012 09:57am
طالبان جیسے “شجرہ خبیثہ” کو خلق کرنے والی فورسز نے طالبان کے اجزائے ترکیبی میں اہم جزو “شیعہ دشمنی” رکھا ہے، گڈ طالبان، بیڈ طالبان، اینٹی پاکستان، پرو پاکستان۔۔۔ طالبان سب کے سب شیعہ دشمنی کے ایجنڈے پر اکٹھے نظر آتے ہیں۔ طالبان نوازی کی پالیسی کا سب سے زیادہ تاوان شیعہ قوم نے ادا کیا ہے، آخر کب تک اِس مبینہ “اِسٹریٹیجک ایسیٹس” کے نام پر ملک میں فرقہ واریت کا بازار گرم رکھا جائے گا۔۔۔؟ اِن مبینہ “اِسٹریٹیجک ایسیٹس” کی وجہ سے وہ کونسی آفت ہے جو پاکستان پر نہیں ٹوٹی، پاکستانی عوام آخر کب تک اِن غلط پالیسیوں کا خراج دیتی رہے گی۔۔۔ آخر کب تک؟