اسلام آٓباد میں جمعرات کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد ریڈ زون اور ڈپلومیٹک اینکلیو کی حفاظت کیلئے پاک فوج کو طلب کرلیا گیا ہے ۔ اے ایف پی تصویر

اسلام آباد: اسلام آباد اور راولپنڈی میں گستاخانہ فلم کے خلاف مظاہروں میں شدت آنے کے بعد ریڈزون اور ڈپلومیٹک انکلیو کی حفاظت کیلئے پاک فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ہزاروں مظاہرین کی جانب سے پر تشدد عمل اور توڑ پھوڑ کے بعد کیا گیا ہے ۔ مشتعل مظاہرین کی بڑی تعداد نے گستاخانہ فلم کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے نہ صرف جلاو گھیرا کیا بلکہ ڈپلومیٹک اینکلیو کی جانب مارچ کیا۔ جب پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے پولیس چوکیوں کو بھی آگ لگادی۔

پولیس نے لگ بھگ ایک ہزارسے زائد طالبعلموں کو اس وقت آنسو گیس اور ہوائی فائرنگ سے منتشر کرنے کی کوشش کی جب  انہوں نے ڈنڈے تھامے اسلام آباد کے حساس علاقوں کی جانب پیش رفت کی۔

مظاہرین کی بڑی تعداد نے سیکیوریٹی فورسز کی جانب پتھراو شروع کردیا اور بعض مظاہرین بلند سیکیوریٹی والے ریڈ زون میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

اس سے پہلے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے پہلے سے ہی حصار میں لئے گئے ڈپلومیٹک اینکلیو کی جانب بڑھنے والے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا تھا۔ واضح رہے ڈپلومیٹک اینکلیو علاقے میں امریکہ ، برطانیہ اور فرانسیسی سفارتخانوں سمیت دیگر کئ ممالک کے سفارتخانے شامل ہیں۔

اسلام آباد میں مظاہرین اس کم بجٹ میں بننے والی فلم پر احتجاج کررہے تھے جسے چند ماہ قبل انٹرنیٹ پر پوسٹ کیا گیا تھا۔ فلم کے منظرِ عام پر آنے کے بعد تقریباً بیس ممالک میں شدید عوامی احتجاج کیا گیا اور اب تک پرتشدد مظاہروں میں تیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مظاہرین کو قابوکرنے پر متعین ایک پولیس افسر زمان خان نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ مجھے میرے افسر نے ہجوم کو منتشر کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں اسی لئے میں فائر کرتا ہوں تاہم میں مظاہرین کی بجائے قریبی درختوں پرگولیاں چلاتا ہوں ۔

فائرنگ کے نتیجے میں مظاہرین پہلے تتر بتر ہوگئے بعد ازاں منظم  ہوگئے اور اس مرتبہ ان کے ہاتھوں میں پتھر تھے جو انہوں نے پولیس پر برسائے۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان پر تششد واقعات میں تیرہ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں تین طالبعلم اور دس پولیس اہلکار شامل ہیں۔

ایک طالبعلم آصف نے بتایا کہ پولیس چاہئے کہ وہ مظاہرین کو امریکی سفارتخانے جانے کی اجازت دے۔

احتجاج میں شریک ایک اور طالبعلم ریحان احمد نے کہا کہ امریکہ اور مغرب کی جانب سے اکثر اسلام کو تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور آزادیِ اظہار کے نام پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، اسلام آباد پولیس نے آج کے واقعات کے بعد کل سرکاری یوم احتجاج کے موقع پر خصوصی سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا ہے۔ جس کے تحت پولیس کی نفری مختلف مقامات پر متعین کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں