غلام بلور۔ فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکا نے وفاقی وزیر برائے ریلوے غلام بلور  کے بیان کو اشتعال انگیز اور نامناسب قرار دے ہے جس میں انھوں نے گستاخانہ فلم بنانے والے فلم ساز کو قتل کرنے والے شخص کو ایک لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا ۔

اس کے علاوہ غلام بلور کے اس بیان کی حکومتی  سطح پر بھی مذمت کی جاری ہے ۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے اہلکار کا کہنا تھا  کہ صدر باراک اوباما اور وزیرِ خارجہ ہیلری  کلنٹن متازع فلم کو ناقابلِ نفرت اور قابلِ مزمت قراد دے چکے ہیں ۔ اس لیے فلم کے خلاف ہونے والے تشدد کا کوئی جواز نہیں ہے۔ جبکہ امریکا سمجھتا ہے غلام احمد بلور کا اعلان اشتعال انگیز اور نامناسب ہے۔

دریں اثناء پاکستانی وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اس اعلان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی پالیسی نہیں۔

پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ حکومت اس اعلان کی ہرگز حامی نہیں ہے۔

دوسری طرف ہانگ کانگ، ترکی، یونان، سعودی عرب، ایران اور بنگلہ دیش میں گستخانہ فلم کے خلاف مظاہرے ہورہے۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاورمیں سنیچرکوایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام بلورنے اعلان کیا تھا کہ وہ گستخانہ فلم 'انوسنس آف مسلمز' کے خالق کو قتل کرنے والے شخص کو ایک لاکھ امریکی ڈالر انعام میں دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں