رحمان ملک۔ فائل تصویر

اسلام آباد: وفاق نے دوہری شہریت کیس میں وزیر داخلہ رحمان ملک کے مبینہ اخباری بیان پر سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔

دوہری شہریت کیس میں وزیر داخلہ رحمان ملک کے مبینہ اخباری بیان پر وفاق کا جواب ایڈوکیٹ نے آن ریکارڈ نے جمع کرایا۔

جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر داخلہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے اس قسم کا کوئی بیان نہیں دیا اور وزارت داخلہ بھی اس معاملے کی تردید کر چکی ہے۔

بیس ستمبر کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے ایسے تمام ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا تھا جو دوہری شہریت رکھتے ہیں جس میں رحمان ملک بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ انتیس ستمبر کو سپریم کورٹ نے دوہری شہریت سے متعلق رحمان ملک کو مبینہ اخباری بیان پر وضاحتی نوٹس جاری کیا تھا اور انہیں عدالت کے سامنے تین اکتوبر کو پیش ہونے کو کہا تھا۔

یہ نوٹس رحمان ملک کو ان کے اکیس اور بائیس ستمبر کو دینے والے بیان کی وجہ سے دیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسمبلیوں میں ابھی تک ایسے ارکان پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان موجود ہیں جو دوہری شہریت رکھتے ہیں اور آگر سپریم کورٹ چاہے تو وہ اس سلسلے میں عدالت کی مدد کرنے کو بھی تیار ہیں۔

اس پر عدالت کا مؤقف تھا کہ رحمان ملک انہیں ان ارکان پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کا نام بتائیں جو دوہری شہریت رکھتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں