گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ صدر زرداری سے ملاقات میں صوبے کی صورتحال پر بریفنگ دے رہے ہیں۔ فوٹو آئی این پی

کراچی: صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی بلاول ہاؤس میں دوبدو ملاقات ہوئی جس کے بعد صدر مملکت نے جمعرات کو پیپلز پارٹی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

اس موقع پر پانچ اکتوبر سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں دوہری شہریت کے حوالے سے قانون سازی اور سرائیکی صوبے کے حوالے سے بھی معاملے کو آگے بڑھانے  کا فیصلہ کیا جبکہ پیپلز پارٹی نے نگراں وزیر اعظم کو بھی پنجاب سے لانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

اس سے قبل گورنر اور وزیراعلٰی سندھ نے بھی صدر مملکت سے ملاقات کی جس میں انہوں نے بلدیاتی آرڈیننس کی منظوری کےبعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

صدر زرداری اور وزیر اعظم کے درمیان کراچی میں ہونے والی ملاقات میں پانچ اکتوبر سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کے حوالے سے اہم ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق صدرزرداری نے حکمران اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی ہدایت  اور وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ کو اتحادیوں سے فوری رابطے کا ٹاسک دے دیا گیاہے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں دوہری شہریت کے حوالے سے قانون سازی کے ساتھ ساتھ سرائیکی صوبے کے حوالے سے بھی معاملے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

صدر اور وزیراعظم کی ملاقات کے دوران اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو نااہل قرار دیے جانے کی صورت میں  نئے قائد ایوان فوری انتخاب کیا جائے گا۔

پیپلزپارٹی نے نگران سیٹ اپ کیلیے اتحادیوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے  حکومت کو تاحال نگران وزیراعظم کیلیے کسی نام سے آگاہ نہیں کیا گیا جس کے بعد پیپلز پارٹی اب خود نگران وزیراعظم کیلئے تین ناموں پر مشاور ت کرے گی، ملاقات میں پیپلز پارٹی نے نگران وزیراعظم کو پنجاب سے لانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں