ایم ایم اے کے رہنما اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان متحدہ مجلس عمل کی میٹنگ کی صدارت کر رہے ہیں۔ فوٹو آن لائن

اسلام آباد: مختلف دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے لیکن دینی جماعتوں کے اتحاد میں اس مرتبہ جماعت اسلامی کو شامل نہیں کیا گیا۔

اسلام آباد میں دینی جماعتوں کے سربراہ اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں، یہاں تک کہ نظریاتی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہی وجہ ہے کہ ایم ایم اے کی تشکیل نو کی جارہی ہے، لیکن اس میں جماعت اسلامی شامل نہیں۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ اگر جماعت اسلامی نے اتحاد میں شمولیت کیلیے رابطہ کیا تو ان کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ دنی جماعتوں کے اس اتحاد میں اس دفعہ متحدہ مجلس عمل کی بانی جماعت جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ان کا تعلق نہ حکومت سے ہے نہ طالبان سے لیکن وہ ہر طرح کے فوجی آپریشن کے مخالف ہیں، خواہ وہ  پاکستان میں ہو یا افغانستان میں۔

دینی جماعتوں کے اس مشترکہ اجلاس میں اویس نورانی، قاری زوار بہادر، مفتی ابرار، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،پروفیسر ساجد میر،علامہ ساجد نقوی اور دیگر مذہبی کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں