سپریم کورٹ،۔ فائل تصویر اے ایف پی

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائک کا کہنا تھا کہ اکتوبرکے حکم کے دونوں حصوں کی تعمیل کردی ہے۔

جسٹس انور ظہیرجمالی کی سربراہی میں کام کرنے والے پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس ختم کرتے ہوئے اپنے آرڈر میں کہا  کہ عدالت کے حکم پر عمل ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خط سفارتی ذرائع سے بھجوایا گیا ہے۔

فاروق نائک کا کہنا تھا کہ نومبرکو خط جنیوا کے اٹارنی جنرل کو موصول ہوگیا ہے اور وزیراعظم کو سمری اور اس کی منظوری کی نقل بھی جمع کرادی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کا کیس ختم کیا جائے۔

دریں اثناء سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا اور وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم ہوگئی۔

بعد میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ انصاف اور جمہوریت کی فتح ہوئی ہے۔

فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ حکومت نے عدالت کے ہر حکم کی تعمیل کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خط لکھ دیا ہے اور اب معاملہ اٹارنی جنرل جنیوا کے ہاتھ میں ہے۔

وزیرقانون کا کہنا تھا کہ خط مجبوری میں نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق لکھا ہے۔ ان کے مطابق سوئزرلینڈ میں کوئی کرمنل کیس زیر سماعت نہیں ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

نون میم Nov 14, 2012 06:24am
پاکستان عوام یہ جاننے کا حق رکھتی ہے کہ اس نوراکشتی میں ملک کو جو مالی اور نفسیاتی نقصان ہوا اسکا ذمہ دارکون ہے اور اس نقصان کا ازالہ کون کرے گے. دونمبری ساستدان اور سیاسدانوں سے دو قدم آگے منصفوں نے اپنی انا کی تسکین کی خاطر اس ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے، اور ان کو پوچھنے والا، یا ان کا احتساب کرنے والا کوئی نہیں ہے.