رمشہ لو لے جاتے ہوئے۔ اے ایف پی فوٹو

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے رمشاء مسیح کے خلاف مقدس اوراق کی توہین کیے جانے سے متعلق درج کی جانے والی ایف آئی آر خارج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

رمشاء مسیح کیس کی سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمن نے پولیس کو رمشاء مسیح کے خلاف درج ایف آئی آر خارج کرنے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رمشاء مسیح پرقرآنی اوراق جلانے کا الزام لگایا گیا تھا، تاہم کسی نے رمشاء کو مقدس اوراق کی توہین کا مرتکب ہوتے نہیں دیکھا۔

چشم دید گواہ سامنے نہ آنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پولیس کو حکم دیا کہ رمشاء مسیح کےخلاف مقدس اوراق نذرآتش کیے جانے سے متعلق درج ایف آئی آر فوری طور پر خارج کی جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے نواحی گاؤں کی رہائشی رمشا کو سولہ جولائی کو ایک مقامی شخص کی شکایت پر پولیس نے توہین مذہب کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔

سات ستمبر کو عدالت نے رمشا کو پانچ پانچ لاکھ کے دو مچلکوں پر اڈیالہ جیل سے ضمانت پررہا کرنے کا حکم دیا۔

آٹھ ستمبر رہائی کے بعد رمشا کو سخت حفاظتی نگرانی میں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Riyaz Jun 30, 2013 07:02pm
كیا میں پوچ سكتا ہوں كہ وہ امام جو اس لڑكی پر جہوتا الزام لگایا تہا ، مطلب حافظ محمد خالد چشتی كو كیا ہوا ؟ وہ اب كہاں ہے؟ اور كیا كر رہا ہے ؟ اور كس اور بیگناہ پر الزام لگانا چاہتا ہے ؟ كیا اس كو اس كی جہوت كی الزام كی سزا ملے گی كہ نہیں ؟ كیا اس جہوتا امام ابہی بہی كسی مسجد میں نماز اور خطبہ دیتا ہے كہ نہیں ؟ اللہ ہم كو ایسا جہوتا اماموں سے بچا كے ركہے