کراچی میں اورنگی ٹاون نمبر پانچ میں واقعہ امام بارگاہ حیدر کرار پر اکیس نومبر کو ہونے والے دہرے بم دھماکوں کے بعد سیکیورٹی اہلکار چوکس کھڑے ہیں۔ پی پی آئی تصویر

کراچی:  اورنگی ٹاون کے میں واقع ایک امام بارگاہ کے قریب ایک گھنٹے کے وقفے سے ہونے والے دو دھماکوں میں دو افراد ہلاک اورکئ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق اورنگی ٹاون پانچ نمبر میں واقع امام بارگاہ حیدرِ کرار کے پاس ایک  دھماکے میں متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ سانحے میں ایک رکشہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو قریبی قطر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔

 اورنگی ٹاون میں ہونے والے دھماکے کی نوعیت کے بارے میں فوری طور پر کچھ پتا نہیں چل سکا۔

دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ماہرین نے جائے حادثہ کے مقام سے شواہد جمع کرنا شروع کردئیے ہیں۔

اسی مقام پر پہلے دھماکے کے بعد دوسرا دھماکہ ہوا جس میں ذیادہ تر صحافی، رپورٹر، کیمرہ مین اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار ہی موجود تھے۔

اس دوسرے دھماکے میں کوریج کرنے والے رپورٹر اور کیمرہ مین زخمی ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دوسرے دھماکے میں ڈان نیوز کی ڈی ایس این جی کا ڈرائیور اور ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹر بھی زخمی ہوئی ہے۔ تاہم زخمی ہونے والے افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں رینجزر اہلکار اور بچے بھی شامل ہیں۔

رہنماوں کی مذمت

صدر آصف علی زرداری، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، مسلم لیگ نون کے سربراہ میاں نواز شریف اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماوں سمیت ملک کے سیاسی رہنماوں نے کراچی میں امام بارگاہ حیدرِ کرار کی شدید مذمت کی ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے واقعے کی فرانزک رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ نو اور دس محرم کو فوج کو اسٹینڈ بائی پر رکھا ہوا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں