وفاقی وزیرِ داخلہ رحمان ملک۔ اے پی پی تصویر

اسلام آباد: حکومت نے تقریباً پچاس سہروں میں نو اور دس محرم کو موبائل سروس معطل کرنا کا فیصلہ کیا ہے۔

جمعے کے روز گیارہ گھنٹوں کے لیئے کراچی اور کوئٹہ میں موبائل سروس معطل رہی۔ آدھی رات کو سروس بحال ہوئی تاہم صبح چھ بجے پھر معطل کردی گئی۔

حکومت نے حیدرآباد اور کوئٹہ میں جمعے لے روز تین دن کے لیئے موٹر سائیکلوں پر مکمل پابندی نافذ کردی ہے۔

اس دفعہ پی ٹی سی ایل وائرلیس فون بھی بند کردیے گئے ہیں۔

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ صوبائی حکومتوں کے کہنے پر کیا گیا۔

عاشورہ کے لیئے سیکیورٹی انتظامات پر ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے بتایا کہ موبائل فون سروس ہفتے اور اتوار کے روز صبح چھ بجے سے رات دس بجے تک معطل رہے گی۔

جن شہروں میں سروس معطل رہے گی ان کے نام ہیں – سندھ میں کراچی، خیرپور، لاڑکانہ ، پنجاب میں لاہور، ملتان، سرگودھا، اٹک، جھنگ، رحیم یار خان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بھکر، پاکپتن، ننکانہ صاحب، ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ، بلوچستان میں کوئٹہ، قلات، خضدار، تربت، گوادر، پنجگور، مستونگ، کوہلو، ڈیرہ بگٹی اور حب، خیبر پختونخواہ میں کوہاٹ، استر زئی، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، نوشہرہ، ہری پور، چارسدہ اور مردان، آزاد کشمیر میں پارا چنار اور فاٹا میں میرانشاہ، مظفر آباد، میرپور، کوٹلی، راولاکوٹ، نیلم ویلی اور گلگت شامل ہیں۔

اسکے علاوہ رحمان ملک کا کہنا تھا ک موبائل سروس راولپنڈی اور اسلام آباد کے کچھ علاقوں میں بھی معطل رہے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ موبائل فون بند کرنے کا فیصلہ صوبوں کی درخواست پر کیا گیا ہے اور ان فیصلوں کے لئے سیکرٹری آئی ٹی اور پی ٹی اے حکام کے علاوہ صوبوں کے نمائندوں سے بھی مشاورت کی گئی ہے اور ان فیصلوں پر سب کا اتفاق ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نوے فیصد سے زیادہ دھماکوں میں موبائل فون سمیں اور موٹرسائیکل استعمال کئے گئے۔

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ روز تین بم ملے جن کے ساتھ بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا اور موبائل فون ساتھ لگائے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ قرآنی آیات کے بکسوں میں جو بم رکھ کر دھماکے کئے گئے ان میں بھی موبائل فون استعمال کئے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک بڑا منظم گروپ مہارت کے ساتھ دہشت گردی کی یہ کارروائیاں کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں