دس اکتوبر 2009 کو جی ایچ کیو پر کیے گئے حملے میں گیارہ فوجی ہلاک جبکہ نو حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔ فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: ملٹری اپلیٹ کورٹ نے جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) حملے میں ملوث مجرموں کی سزا کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عقیل عرف عثمان کی سزائے موت سمیت تمام مجرمان کی سزا برقرار رکھی ہے۔

جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملٹری کورٹ نے سات ملزمان کو 14 اگست 2011 کو سزا سنائی تھی جس میں ڈاکٹر عقیل عرف عثمان کو سزائے موت ہوئی تھی جبکہ عمران صدیق کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

دیگر ملزمان میں خلیق الرحمان، محمد عثمان  اور واجد محمود کو پچیس، پچیس برس جبکہ محمد عدنان اور طاہر شفیق کو بالترتیب سات اور آٹھ سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔

ملزمان نے فیصلے کیخلاف ملڑی اپیلٹ کورٹ میں اپیل دائر کی تھی تاہم اپیلیٹ کورٹ نے اپنے فیصلے میں ساتوں مجرموں کی سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی ہے۔

دس اکتوبر 2009 کو دس مسلح ملزمان نے راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹر(جی ایچ کیو) پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں گیارہ فوجی اور تین شہری جنہیں یرغمال بنا لیا گیا تھا، ہلاک ہو گئے تھے، فوج کی جوابی کارروائی میں نو حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عثمان اپاکستان آرمی کی میڈیکل کورپس میں سپاہی تھے جبکہ عمران صدیق آرمی کے ریٹائرڈ فوجی تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں