امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا ۔ اے پی تصویر
امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا ۔ اے پی تصویر

واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع لیون پینیٹا نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں موجود عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

کویت کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پنیٹا نے کہا کہ پاکستان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کی اہلیت رکھتا ہے اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے عسکریت پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں پر مزید دباؤ بڑھانے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

پینیٹا نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاکستان افغان طالبان کے ساتھ پرامن حل کے لیے مذاکرات میں مدد کررہا ہے۔

یہ بیان پینٹاگون کی ایک رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد آیا ہے۔

اس رپورٹ میں تاثر دیا گیا تھا کہ پاکستان نے اب بھی دہشت گردوں کو اپنے قبائلی علاقوں میں موجود محفوظ ٹھکانوں سے کارروائیوں کی اجازت دے رکھی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ پرانی ہے اور اب پاکستان نے اس حوالے سے اپنی کارکردگی کافی بہتر کی ہے۔

پیر کو منظر عام پر آنے والی یہ رپورٹ کانگریس کو تین مہینے قبل بھیجی گئی تھی۔

اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فاٹا میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کی وجہ سے امریکہ اور اتحادی افواج افغانستان میں دہشت گردوں کو ' فیصلہ کن شکست' نہیں دے پارہے ہیں۔

پینٹاگون میں حکام نے اس رپورٹ کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا تھا کہ جولائی سے اب تک پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیٹو فورس پاکستان کے ساتھ مل کر آپریشن کررہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہوگیا ہے کیوں کہ پاکستان میں ابھی تک دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں