لاہور: مذہبی اسکالر اور تحریک منہاج القران کے سرابرہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملکی نظام مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔
ڈاکٹر قادری نے حکومت کو تین ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئےکہا کہ اگر نظام نہیں بدلا تو وہ لاکھوں لوگوں کے ساتھ اسلام آباد کی جانب مارج کریں گے۔
مینار پاکستان پر عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ان کی جدوجہد سیاست کے خاتمے کیلئےنہیں اور نا ہی ان کا ایجنڈا عام انتخابات کا خاتمہ نہیں بلکہ انہیں درست کرانا ہے۔
ڈاکٹر قادری نے کہا کہ اگر فوج نے مداخلت کی تو سیاستدانوں سے پہلے وہ آگے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی مداخلت روکنے کیلئے قانون کی حکمرانی یقینی بنانا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ استحصالی، ظالمانہ اور جاگیردارانہ نظام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آج لاکھوں افراد ریاست بچانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
طاہر القادری نے کا کہنا تھا کہ ریاست خطرات میں گھری ہوئی ہے اور وہ سیاست پر یقین،آئین اور جمہورت کی حمایت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اٹھارہ کروڑ عوام عدلیہ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پاکستان کی سلامتی کےلئے کسی بھی قربانی سےدریخ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی اور خودمختاری کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ جمہوری دور میں عدلیہ کا آزاد ہونا ریاست بچانے کیلئے بہت ضروری ہے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ سیاست صرف سازشوں اور انتخابات جیتنے کا نام رہ گیا ہے۔
پولیس اصلاحات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پولیس کی تنخواہ دگنی یا چارگنی بھی کرنا پڑے تو کریں گے۔ پولیس افسروں کو سیاستدانوں کے چنگل سے آزاد کرانے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غلط فہمی میں گولہ بارود اُٹھانے والے بھی ہمارے بیٹے ہیں اور میں ہتھیار اُٹھانے والوں سے کہتا ہوں کہ وہ مذاکرات کریں۔
تبصرے (5) بند ہیں