امریکی ڈرون۔ فائل تصویر رائٹرز
امریکی ڈرون۔ فائل تصویر رائٹرز

پشاور: پائلٹ کے بغیر حملہ کرنے والے طیارے ڈرون سے جنوبی اور شمالی وزیرستان میں میزائل داغے گئے جن میں ڈان نیوز کے مطابق اب تک 17  افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

مختلف نشانوں پر ڈرون نے دس میزائل فائر کئے جن میں سات افرادزخمی  بھی ہوئے ہیں۔

شبہ ہے کہ اس حملے میں شدت پسند گروہ کے اہم کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بابر گڑھ علاقہ جو شمالی اور جنوبی وزیرستان کے بیچ واقع ہے وہاں چار ڈرونز نے دس کے قریب میزائل داغے۔ اس حملے میں تحریکِ طالبان پاکستان سے وابستہ کمانڈر عمران پنجابی کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

حملے میں تین مکانات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ان حملوں کے بعد بھی علاقے کی فضاؤں میں ڈرون پروازیں دیکھی گئیں جبکہ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

آفیشل ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ڈرون حملوں میں خودکش حملوں کے ماسٹر مائنڈ ولی محمد الیاس عرف طوفان محسود بھی ہلاک ہو گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ولی تحریک طالبان پاکستان کے قائد حکیم اللہ محسود کے کزن تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Jan 07, 2013 12:39pm
قاری عمران، صیلب اور کمانڈر ولی محمد المعروف طوفان محسود جو کہ حکیم اللہ محسود کا کزن تھا بھی اس ڈرون حملے میں مارا گیا ہے ۔یہ ڈرون حملہ تحریک طالبان پاکستان کے ۳ تربیتی مراکز، واقع بابر گڑھ پر اتوار کی صبح کیا گیا تھا اور مرنے والے محسود قبیلے و پنجابی طالبان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وزیر ستان میں القائدہ اور طالبان کے تمام گروپوں اور غیر ملکی جہادیوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔ القائدہ کے دہشت گردوں اور دوسرے ملکی و غیر ملکی دہشت گردوںکا مارا جانا اس چیز کا ثبوت ہے کہ ڈرون حملے دہشت گردوں کے خلاف ہو رہے ہیں اور پاکستان کے مفاد میں ہیں۔ صوبہ خیبرپختونخواہ کے سینئر وزیر اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر بلور نے کہا کہ دُنیا کے تمام دہشت گرد ہمارے علاقے میں موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ شمالی وزیرستان میں مقامی لوگ کم اور ازبک، تاجک اور داغستان کے لوگ زیادہ نظر آئیں گے.اسامہ بن لادن و ایمن الظواہری کے ساتھی غیرملکی دہشت گرد وزیرستان کے بڑے حصہ پر قبضہ کئے بیٹھے ہیں اور انہوں نے پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کو چیلنج کر کے اسےخطرے میں ڈال دیا ہے۔ شدت پسندوں نے وزیرستان کے امن پسند لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور وزیرستان میں اب بے پناہ غربت ہے۔ ڈرون حملے عسکریت پسند وں پر کئے جاتے ہیں اور ہلاک ہونے والے شدت پسند ہی ہوتےہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ دوسرے ممالک کے لئے بھی ایک خطرہ ہیں۔۔ ڈرون حملوں سے عام شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہ ہے ۔