پاکستان کے نوجوان فاسٹ باؤلرز جنید خان جنہوں نے دورہ ہندوستان میں آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔ فائل فوٹو اے ایف پی۔۔۔

اسلام آباد: پاکستان کی ون ڈے ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ہندوستان کیخلاف سات سال کے بعد حاصل ہونے والی پہلی فتح کا سہرہ دائیں ہاتھ سے گیند بازی کرنے والے باؤلرز جنید خان اور محمد عرفان کے سر باندھ دیا ہے۔

محمد عرفان اور جنید خان نے ہندوستان کیخلاف تین میچوں کی سیریز میں گیارہ وکٹیں حاصل کر کے ہندوستان ٹاپ آرڈر کو تہس نہس کر دیا تھا خصوصاً جنید خان جنہوں نے تینوں میچز میں ہندوستان کے سب سے اہم بلے باز ویرات کوہلی کو بالترتیب صفر، چھ اور سات رنز پر چلتا کر کے انڈین مڈل آرڈر بیٹنگ لائن کو شدید دھچکا پہنچایا تھا۔

یاد رہے کہ وہرات کوہلی کو 2012 میں 31 ون ڈے میچز میں آٹھ سنچریوں کی مدد سے 1733 رنز اسکور کرنے پر ایک روزہ کرکٹ کا سال کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔

مصباح نے کہا کہ ان دونوں کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنے روشن مستقبل کی نوید سنا دی ہے، ان دونوں نے دنیا کی بہترین بیٹنگ لائن کیخلاف اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا اور ان کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے ہمیں شاندار فتوحات سے ہمکنار کرایا۔

ہندوستان نے اتوار کو کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان کو دس رنز سے شکست دیکر وائٹ واش کی خفت سے دوچار ہونے سے بچ گیا تھا۔

مصباح نے کہا کہ ہم کلین سوئپ کرنا چاہتے تھے اور اسی لیے ہم نے سیریز میں 2-0 کی فیصلہ کن برتری کے باوجود اسکواڈ میں موجود دیگر باصلاحیت باؤلرز کو نہیں کھلایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نئی دہلی میں ہرگز ریلیکس نہیں ہوئے تھے، ہم میچ جیتنا چاہتے تھے اور اسی وجہ سے ہم نے ٹیم میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کی تھیں لیکن ہمیں دوسری ٹیم کو بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کرنے پر سراہنا ہو گا۔

دورے کے دوران پاکستان کے نوجوان اوپننگ بلے باز ناصر جمشید نے چنئی اور کولکتہ میں لگاتار سنچریاں اسکور کیں اور مین آف دی سیریز قرار پائے۔

روایتی حریف کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان کی کاکردگی انتہائی شاندار رہیتھی جہاں اس نے بنگلور میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں ہندوستان 193 رنز کا پہاڑ جیسا مجموعہ کھڑا کر کے بھی بامشکل گیارہ سے فتح حاصل کر پایا تھا۔

پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے قائد محمد حفیظ نے امید ظاہر کی کہ دورہ ہندوستان میں شاندار کارکردگی سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ میں بحالی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ اس پرفارمنس کے بعد آئی سی سی اور کرکٹ کھیلنے والے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے بارے میں ضرور سوچیں گے۔

یاد رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد سے کسی بھی انٹرنیشن ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا اور پاکستان نے اپنی تمام ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلی ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہا کہ وہ اس سال ہندوستان کے دورہ پاکستان کیلیے خاصے پرامید ہیں، اس موقع پر انہوں نے ہندوستان کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار کی خبروں کی تردید کی۔

تبصرے (0) بند ہیں