وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک۔ فائل فوٹو۔۔۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک۔ فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر متوقع تھا۔

منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجرم، ملزم اور زیر تفتیش ہونے میں بڑا فرق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راجہ پرویز اشرف اب بھی وزیراعظم ہیں اور وہ وزیراعظم رہیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے ہمیشہ عدلیہ اور اس کے فیصلوں کا احترام کیا ہے جو وسیع تر قومی مفاد میں آئندہ بھی اس کا احترام جاری رکھے گی۔

لانگ مارچ کے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری خوابوں سے باہر آئیں کیونکہ وہ اپنے وعدہ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں چالیس لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت بیس سے پچیس ہزار افراد ان کے لانگ مارچ میں شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا ہر شہری کا جمہوری حق ہے تاہم ڈاکٹر قادری کو آئین کی حدود کے اندر اپنے مطالبات اٹھانے چاہئیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کسی بھی ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے سلسلہ میں نیب کی درخواست پر عملدرآمد کرتی ہے۔

انہوں نے اسلام آباد، خیبرپختونخوا، پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر سے رینجرز اور پولیس کے تعاون کا خیر مقدم کیا۔

لانگ مارچ کے شرکاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے اس معاملے کی انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے اور اس بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Qazi Hassan Jan 15, 2013 04:42pm
Rehman Malik claimed, "There is going to be armed rebellion in Baluchistan I will blame it on Tahir ul Qadri. There would be riots in Sindh and I will blame it on Tahir ul Qadri...". Had this joker been a real visionary, he would have added, "The SC will order the arrest of PM and I will blame it on TUQ".