ڈیوڈ ہیڈلی کے وکیل رپورٹرز سے بات چیت کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی۔۔۔

نئی دہلی: ہندوستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے امریکی شہری کو 35 سال قید سے بھی زیادہ سخت سزا دینے چاہیے تھی، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اسے ہندوستان کے حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

چکاگو میں جمعرات کو ہونے والی سماعت کے دوران باون سالہ ڈیوڈ ہیڈلی نے امریکی حکام سے تعاون کرتے ہوئے ممبئی حملوں کے اہداف کا تعین کرنے کا اعتراف کیا تھا اور اسی کے باعث وہ موت کی سزا سے بچ پائے تھے اور انہیں 35 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

وزیر خارجہ سلمان خورشید نے ہندوستانی ٹی وی کو بتایا کہ اگر ہمارے بس میں ہوتا تو ہم اس کو مزید سخت سزا دیتے لیکن جج امریکہ میں انصاف کی فراہمی کے قوانین پر عمل درآمد کے پابند تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تو محض ابتدا ہے، اس سے یہ پیغام پہنچانے میں مدد ملے گی کہ اس طرح کی کارروائیاں ہرگز برداشت نہیں کی جائینگی۔

گزشتہ نومبر ہندوستان نے ممبئی حملوں کے پاکستانی نژاد ملزم اجمل قصاب کو پھانسی دیدی تھی۔

ہیڈلی کو حوالے کرنے کے مطالبے کے سوال پر سلمان خورشید نے کہا کہ ہندوستان، امریکہ سے مسلسل ہیڈلی کو حولے کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

امریکی حکام کیس میں تعاون کرنے کے باعث ہیڈلی کو حوالے پر تیار نہیں ہیں، ہیڈلی کو 2009 میں شکاگو سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ فلائٹ سے پاکستان کیلیے روانہ ہونے والے تھے۔

امریکی حکام نے کورٹ کو بتایا کہ ہیڈلی نے حکام سے تعاون کیا اور عسکریت پسند گروہ لشکر طیبہ کے حوالے سے اہم تفصیلات کی تھیں، ہندوستان نے لشکر طیبہ کو ان حملوں کا ذمے دار ٹھہرایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں