قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان۔ فائل فوٹو۔
قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان۔ فائل فوٹو۔

اسلام آباد: قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان نے بہاولپور جنوبی پنجاب صوبے کے حکومتی اعلان پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) صوبے کے قیام میں مخلص نہیں۔

اتوار کو ڈان نیوز کے مطابق، چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری سوداگری کے ماہر ہیں تاہم نیا صوبہ بنانا سوداگری یا لین دین نہیں ہے ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ  گورنر پنجاب نے بہاولپور کے عوام کا سودا کیا ہے، بہاولپور صوبے کی علیحدہ قرارداد منظور ہوچکی ہے،

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ملک کے حالات گھمبیر ہیں، موجودہ مسائل نئے صوبوں کے قیام سے حل نہیں ہو سکتے۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ن لیگ کی اکثریت کے باوجود  صوبے بنانے کیلیے کمیشن کی تشکیل سے متعلق مشاورت نہیں کی گئی بلکہ خود ساختہ قومی کمیشن بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں کے قیام سے متعلق کمیشن وفاق نے نہیں بلکہ صدر زرداری نے بنایا جس کا وہ اختیار  نہیں رکھتے۔

ان کے مطابق، صدر زرداری کے اسٹاف آفیسر کو قومی کمیشن کا چیئرمین بنادیا گیا اور کمیشن میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اراکین لیے گئے جن کا پنجاب میں ایک کونسلر بھی نہیں ہے۔

چوہدری نثار علی خان نے اس امید کا اظہار کیا کہ نگران وزیراعظم غیرجانبدار ہوگ۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے انتخاب کے لیے تحریک انصاف سے بھی مشاورت کریں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کرپٹ، نادہندہ اور بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad Jan 27, 2013 05:27pm
نئے صوبے اور سیاست آجکل ملک میں نئی صوبوں کا بہت زکر هے هر طرف هر جانب اس پر بحث هورهی هے ان دنوں اسکا ذکر صرف سیاسی نعرہ کے طور پر هورها هے اسکے سوا کچھ نہیں باقی صوبوں کے ان صوبوں یا صوبہ کی حمایت صرف اسلئے کرهی هے کۂ پنجاب کی بالادستی کو حتم کیا جاسکے اور پی پی اسکو پی م ن کو کارنر کرنے کیلئے استعمال کرنا چاهتی هے یۂ صرف ایک سیاسی نعرہ هے البتہ اگر صوبہ بہاولپور کا دبارہ احیاء کیا جائے تو یه ایک اصولی اور عوام کو قابل قبول هوگا کیونکہ بہاولپور کی ایک تاریخی حیثیت تھی اور ایک خودمختار ریاست تھی لسانی بنیادوں پر صوبہ کا قیام ایک تباہ کن فیصلہ هوگا صوبہ سرحد کے نام کی تبدیلی اس مطالبہ کا نکتہ آغاز تھا لیکن یاد رکھیں که صوبہ سرحد کا صرف نام تبدیل هوا تھا نیا صوبہ نہیں
israr Jan 29, 2013 11:34am
نئے صوبے اور سیاست آجکل ملک میں نئی صوبوں کا بہت زکر هے هر طرف هر جانب اس پر بحث هورهی هے ان دنوں اسکا ذکر صرف سیاسی نعرہ کے طور پر هورها هے اسکے سوا کچھ نہیں باقی صوبوں کے ان صوبوں یا صوبہ کی حمایت صرف اسلئےکر رهی هے کۂ پنجاب کی بالادستی کو حتم کیا جاسکےاور پی پی اسکو پی م ن کو کارنر کرنےکیلئے استعمال کرنا چاهتی هے یۂ صرف ایک سیاسی نعرہ هے اور پی پی اسکو سیاسی نعرہ کے طور پر استعمال کریگی کیونکہ اس کی موجودۂ حکومت پاکستان کی بدترین کرپٹ ترین ناگام ترین حکومت هے عوام کے پاس جانے کیلئے ان کے پاس کچھ بھی نہیں یاد رہے که پنجاب کی موجوده حکومت نسبتآ بہتر هے اس وجہ سے پی پی اس کو خطره مانتی هے